تیری چارہ جوئی ظالم میرے کام آ نہ جائے
میرے قاتلوں میں تیرا کہیں نام آ نہ جائے
میں سفر میں ہوں اکیلا کوئی ہمسفر نہیں ہے
میری جستجو کا سورج لب بام آ نہ جائے
کوئی گنگنا رہا تھا کہیں نغمہ ہائے غم تو
میں ڈرا کہ ضبط چھٹ کر سر عام آ نہ جائے
رہ عاشقی میں ہمدم مجھے خوف ہے تو یہ ہے
جو جنوں سے بھی ہو آگے وہ مقام آ نہ جائے
یہاں مسجدوں میں دیکھی ہے عجیب خود نمائی
یہ امام سوچتا ہے وہ امام آ نہ جائے
میرے حکمراں کے سر پر ہے جنونیت کا سایہ
جو خرد کو پارہ کر دے وہ نظام آ نہ جائے
میں اسیر آسرا ہوں سو حسن یہ سوچتا ہوں
جو کبھی نہ آسکا ہے وہ پیام آ نہ جائے
Masha allah
یہاں مسجدوں میں دیکھی عجیب خود نمائی
ما شاء اللہ بہت خوب!
یہ امام سوچ رہا ہے وہ امام آ نہ جانے