کاشف کا بس کام یہی ہے

کاشف شکیل شعروسخن

روئے تاباں ہوگیا جل تھل

اتنا زیادہ مت رو پاگل


تیرے دل میں میری دھڑکن

تو دھرتی میں تیرا بادل


ٹھنڈی گرمی سے کیا ڈرنا

حاصل ہو گر تیرا آنچل


ہر سو خاموشی ہے باہر

پھر اندر کیوں اتنی ہلچل


آنکھیں تو آنکھیں ہیں جاناں

مجھ کو پیارا تیرا کاجل


کاشف کا بس کام یہی ہے

تجھ پر غزلیں لکھنا ہر پل

آپ کے تبصرے

3000