حکمتیں، لقمانیاں، دانائیاں

سراج عالم زخمی شعروسخن

مرحبا تیری کرم فرمائیاں

حسرتیں، بے تابیاں، تنہائیاں


ایک جلوے میں بکھر کر رہ گئیں

جرأتیں، بیباکیاں، خودرائیاں


خاک ہو جاتی ہیں جاناں عشق میں

حکمتیں، لقمانیاں، دانائیاں


ایک پل میری طرح جی لے کوئی

تلخیاں، کڑواہٹیں، اُبکائیاں


تو نہیں تو پھر بھلا کس کام کی

رونقیں، احباب، بزم آرائیاں


ایک دل اور سیکڑوں فتنے یہاں

شوخیاں، اٹکھیلیاں، انگڑائیاں


میرے قصے میں کہیں شامل نہیں

ہجرتیں، درویشیاں، صحرائیاں

آپ کے تبصرے

3000