اپنی تقدیر کا لکھا پڑھیے

سحر محمود شعروسخن

سوچنا کیسا کہ اب کیا پڑھیے

نام کا اس کے وظیفہ پڑھیے


کچھ زباں سے میں نہیں کہہ سکتا

میری آنکھیں، مرا چہرہ پڑھیے


تشنگی بڑھتی چلی جائے گی

علم کے شوق میں جتنا پڑھیے


آپ بھی دیدۂ عبرت سے کبھی

اپنی تقدیر کا لکھا پڑھیے


یہ طریقہ ہے کتب بینی کا

متن اور شرح، حوالہ پڑھیے


قدرداں کوئی نہیں جذبوں کا

مرثیہ کہیے کہ سہرا پڑھیے


مصلحت کوشی نہیں ہے اس میں

ایک ہی شخص کا کلمہ پڑھیے


لوگ معیوب سمجھتے ہیں سحر

دیر تک آپ نہ چہرہ پڑھیے

1
آپ کے تبصرے

3000
1 Comment threads
0 Thread replies
0 Followers
 
Most reacted comment
Hottest comment thread
1 Comment authors
newest oldest most voted
سعد

زبردست، متن اور شرح، حوالہ پڑھئے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔دیر تک نہ چہرہ پڑھئے۔ ماشاء اللہ