دعوتی اسفار میں مختلف افراد سے ملاقات اور ان سے تعلقات کے استوار ہونے کا ایک الگ ہی باب ہے۔ طرح طرح کے لوگ، جدا جدا طبیعتیں، قوم و ملت کی خدمت کے الگ الگ انداز اور محبتوں سے نوازنے کے اپنے اپنے طریقے، انھیں دیکھنے اور ان سے سیکھنے کے اتنے مواقع کہ زندگی کے روز وشب کم پڑجائیں۔
لوگوں کے اس ہجوم میں کچھ ایسے مخلصین بھی مل جاتے ہیں جو سیدھے آپ کے دل میں جگہ بنالیتے ہیں، جن کی طرف دل بے ساختہ کھنچا چلا جاتا ہے
آدمی آدمی سے ملتا ہے
دل مگر کم کسی سے ملتا ہے
خلوص و محبت کے پیکر، دین و ملت اور جماعت و جمعیت کے ایسے ہی ایک خدمت گزار تھے یاسین بھائی مُرُمْكَرْ۔ جمعیت اہل حدیث ٹرسٹ بھیونڈی کے آفس سکریٹری۔ جو 20 جنوری 2022ء کی دوپہر راہی ملک بقا ہوگئے۔
إنا لله وإنا إليه راجعون – غفر الله له وأسكنه فسيح جناته- آمين
پینسٹھ (65) سال کی کل عمر جس میں سے اکتالیس(41) سال تک اسی ذمہ داری سے وابستہ رہے۔
کم گفتار، خاموش خدمتگار، نرم دل و نرم خو ملنسار، فرض شناس، آفس سکریٹری کے عہدے پر بیٹھے سرد وگرم کو جھیلنے کے عادی، کام سے نہ دامن بچاتے نہ کام اس طرح انجام دیتے جیسے پیچھا چھڑا رہے ہوں۔ نہ کوئی چرچا اور نہ کسی پرچہ میں ان کا کوئی نام بالآخر یہ خاموش خدمتگار اسی قدر خاموشی کے ساتھ دنیا چھوڑ گیا۔
كم من مجهول في الأرض معروف في السماء (کتنے ہی ایسے لوگ ہیں جو زمین والوں میں گمنام یا کمنام ہیں مگر آسمان والے کے پاس وہ معروف و مشہور ہیں)
یاسین بھائی جیسے خاموش خدمتگاروں کو دیکھتا ہوں تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ حدیث یاد آتی ہے: (إن الله يحب العبد التقي الغني الخفي) اللہ تعالی یقینا اس بندے سے محبت کرتا ہے جو متقی بے نیاز اور گمنام ہو۔ (مسلم)
تقوی کی گواہی ان کے قریبی لوگ دیں گے، البتہ ان کی بے نیازی و سخاوت اور ان کی گمنامی کا گواہ میں خود ہوں، کیونکہ مجھ جیسے جمعیت کے کسی مہمان کو قیام و طعام کے ساتھ اپنے گھر کا مہمان بناتے بھی دیکھا ہے اور یہ بھی دیکھ رہا ہوں کہ یکسوئی و تسلسل اور پوری دلجمعی کے ساتھ 41 سالہ خدمات کے بعد دنیا سے گئے ہیں تب بھی لوگوں کی زبان و قلم پر کوئی خاص چرچا نہیں ہے۔
شاید اللہ تعالی اپنے ایسے بندوں کے اعمال کا پورا پورا بدلہ آخرت میں دینے کے لیے دنیا میں انھیں کم دیتا ہے یا نہیں دیتا۔ والعلم عندالله
دین کی خدمت سے جڑے یہ وہ لوگ ہیں جن کو آپ سرسری نظر سے دیکھیں تو وہ محض ایک “نوکر” یا “خادم” نظر آتے ہیں مگر بغور دیکھیں تو پتہ چلتا ہے کہ وہ نوکر کم خدمت گزار زیادہ ہیں، خلوص و محبت کی مورت جو اپنی بساط بھر سہی مگر پیہم کوشش کو اپنا شیوہ بنائے ہوئے زندگی جیتے ہیں، قوم و ملت کے خدمت گزاروں کا جب تذکرہ ہوتا ہے تو اکثر ایسے لوگ فہرست میں اپنی جگہ تک نہیں بنا پاتے تاہم آپ اگر کبھی ان کے شب و روز اور یومیہ معمولات کا بغور مطالعہ کریں تو پتہ چلتا ہے کہ جمعیت اہلحدیث ٹرسٹ بھیونڈی جیسے متحرک اداروں کے پیچھے ایسے ہی افراد کی حرکت کی برکت ہوتی ہے۔
کووڈ کی اس دوسالہ مدت نے جدائی اور فاصلوں کی نئی داستانیں رقم کروائی ہیں، میرے اور یاسین بھائی کے ساتھ بھی یہی کچھ ہوا تاہم وفات سے محض ہفتہ عشرہ قبل بھائی فاروق عمری صاحب کی کرم فرمائی تھی کہ بذریعہ ویڈیو کال مختصر گفتگو ہوئی، حال چال سنایا علالت کے بعد طبیعت کی بحالی کی نوید سنائی اور اس پر اللہ کے شکر و امتنان کا اظہار بھی کیا، گفتگو کیا تھی؟ اب سوچتا ہوں تو لگتا ہے جیسے جانے سے پہلے محبت بھرا رخصتی سلام تھا
وقتِ رخصت تسلیاں دے کر
اور بھی تم نے بے قرار کیا
دور بیٹھے یاسین بھائی کے پسماندگان اور متعلقین کے حق میں یہی دعا ہے کہ:
عظم الله أجرنا وأجركم وغفر لميتكم وألهمكم الصبر والسلوان وإنا لله وإنا إليه راجعون. اللهم أجرنا في مصيبتنا و أخلف لنا خيرا منه
قارئین!
اس تحریر کے لکھنے کا مقصد اصلی دراصل اس امر کی طرف توجہ دلانا ہے کہ یاسین بھائی جیسے خدام کا یہ حق بنتا ہے کہ ان کو اپنی پرخلوص دعاؤں میں یاد رکھا جائے۔
{رَبَّنَا ٱغۡفِرۡ لَنَا وَلِإِخۡوَ ٰنِنَا ٱلَّذِینَ سَبَقُونَا بِٱلۡإِیمَـٰنِ وَلَا تَجۡعَلۡ فِی قُلُوبِنَا غِلࣰّا لِّلَّذِینَ ءَامَنُوا۟ رَبَّنَاۤ إِنَّكَ رَءُوفࣱ رَّحِیمٌ } اے ہمارے رب! ہمیں اور ہمارے اُن سب بھائیوں کو بخش دے جو ہم سے پہلے ایمان لائے ہیں اور ہمارے دلوں میں اہلِ ایمان کے لیے کوئی بغض نہ رکھ، اے ہمارے رب تُو بڑا مہربان اور رحیم ہے۔
اللہ انکی. مغفرت فرمائے درجات ان کا نعم البدل ہمیں عطا کرے
اللہ تعالیٰ شیخ کی مغفرت فرمائیں اور انکے گناہوں کو نیکوں میں بدل کر جنت الفردوس میں جگہ عطا فرمائے آمین