کوکن اسلامک لائبریری،کھیڈ

ابوالمیزان منظرنما

تین دہائیاں گزر چکی ہیں۔ چوتھے دہے میں اب مرکز کی ایک شناخت نہیں ہے۔ ایک ہی شناخت ایسی ہے کہ اس کی ’تنکا تنکا آشیانہ‘حیثیت کو سمجھنے میں آسانی ہوسکتی ہے۔ مرکز کے سفر میں جو نشیب وفراز ہیں اس کی بڑی تفصیل ہے، ایک مضمون اس تفصیل کا متحمل نہیں ہوسکتا۔
مقصود بھائی کی زندگی میں جو سادگی ہے وہ سونس سے لے کر کھیڈ اور پھر کھیڈ سے ممبرا تک ان کے ہر اظہار میں بکھری ہوئی ہے۔ ان کی طبیعت میں جو ٹھہراؤ ہے وہ طمانیت نہیں متانت ہے، کتابوں سے ان کو جو لگاؤ ہے وہ کسی بچے کو کھلونوں سے کیا ہوگا۔

’کتابوں سے لگاؤ‘ مقصود سین کی لائق ستائش زندگی کا ایک پہلو ہے، مرکز کی اسی ایک شناخت کا نام ہے ’کوکن اسلامک لائبریری‘۔

رسائل وجرائد کے علاوہ اس لائبریری میں ۱۰۹۶۲ (دس ہزار نوسو باسٹھ) کتابیں ہیں۔ جلدوں والی کتاب اور ایک سے زائد نسخوں کو ایک ہی شمار کیا گیا ہے۔ اگر انھیں بھی ملا لیا جائے توکل۱۷۰۶۰(سترہ ہزار ساٹھ) کتابیں ہیں۔

ان تمام کتابوں کی فہرست رجسٹر(ہارڈ کاپی) میں درج ہے۔ یہ فہرست دو طرح سے تیار کی گئی ہے۔ ایک عام فہرست ہے جس میں کتابوں کی آمد کے حساب سے اندراج ہے۔اس فہرست میں نمبر شمار اور اسمائے کتب کے علاوہ بالترتیب زبان، تعداد، حصہ، صفحات، فن نمبر، مؤلف/مرتب، مترجم/جمع وتقدیم، ناشر/مطبع، قیمت تخمیناً، تاریخ خریداری، ایڈیشن اور سن اشاعت جیسی معلومات درج ہوتی ہیں۔

دوسری فہرست موضوعات کے اعتبار سے تیار کی گئی ہے۔ کتابیں چار زبانوں میں ہیں۔ انگریزی کی ۴۱۶(چار سوسولہ) اور ہندی کی ۱۸۷(ایک سو ستاسی) کتابوں کے علاوہ اردو زبان میں موجود کتابوں کی بیس کیٹیگری بنائی گئی ہے۔ ہر کیٹیگری میں کتابوں کی تعداد بالترتیب درج ذیل ہے:

۱۔قرآنیات(۱۱۲)

۲۔حدیثیات(۱۳۹)

۳۔عقائد(۲۱۴)

۴۔نماز،زکوٰۃ(۱۸۲)

۵۔روزہ،حج(۶۱)

۶۔لغات(۴۸)

۷۔فتاوی(۱۵۵)

۸۔سیرت النبی(۱۱۹)

۹۔سیرالصحابہ(۸۹)

۱۰۔سوانح وتذکرہ(۲۵۵)

۱۱۔تاریخ اسلام(۸۶)

۱۲۔تاریخ ہند(۲۰۷)

۱۳۔اسلامیات(۵۷۹)

۱۴۔متفرقات(۱۲۱)

۱۵۔ردود(۴۱۴)

۱۶۔معلومات عامہ(۳۷)

۱۷۔قوانین وضوابط(۳۲)

۱۸۔منہیات(۷۱)

۱۹۔ادبیات(۲۳۶)

۲۰۔کیلانی(۲۹)

عربی زبان میں موجود کتابوں کی ۲۷ کیٹیگری ہے:

۱۔التفاسیر(۸۶)

۲۔متون الاحادیث(۵۹)

۳۔شروح الاحادیث(۶۳)

۴۔العقائد(۲۴۱)

۵۔البانیات(۳۰)

۶۔السیرۃالنبویۃ(۲۹)

۷۔سیرالصحابہ(۱۷)

۸۔السیروالتراجم(۵۲)

۹۔الاسلامیات(۳۰۶)

۱۰۔الارکان الاربعۃ(۴۹)

۱۱۔التاریخ الاسلامی(۵۱)

۱۲۔الجرح والتعدیل(۴۶)

۱۳۔کتب التخریج(۶)

۱۴۔علم الاصول(۶۵)

۱۵۔المعاجم(۱۹)

۱۶۔القواعدوالادب(۷۲)

۱۷۔تصنیفات ابن تیمیہ(۳۴)

۱۸۔تصنیفات ابن قیم(۴۳)

۱۹۔الفتاوی(۵۶)

۲۰۔الفقہ الاسلامی(۶۴)

۲۱۔الفقہ الحنفی(۴)

۲۲۔الفقہ المالکی(۱۲)

۲۳۔الفقہ الشافعی(۳۳)

۲۴۔الفقہ الحنبلی(۲۵)

۲۵۔الفرق والردود(۸۳)

۲۶۔المتفرقات(۸۹)

۲۷۔آثارالعلامہ المعلمی(۲۱)

یہ لائبریری بڑی ہے، مگر لائبریری کے آس پاس یہاں وہاں اڑسی ہوئی کتابیں کہتی ہیں کہ بڑی تنگ ہوگئی ہے۔ ابھی کھیڈ میں لائبریری جہاں ہے وہ چوتھی جگہ ہے۔ سب سے پہلے یہ لائبریری مقصود بھائی کے گھر (سونس گاؤں) میں تھی۔ قابل رشک بات یہ ہے کہ اب اسے پانچویں جگہ پر منتقل کرنے کی کوشش میں لگے ہوئے ہیں، اللہ کامیاب کرے۔

پانچویں جگہ چھ کروڑ کی لاگت کا پروجیکٹ ہے۔ یہ بجٹ چوتھی جگہ کے مقابلے میں بیس گنا زیادہ ہے۔ اتنی ہمت وہ کہاں سے لاتے ہیں وہی جانیں، مگر زندگی بھر انھوں نے یہی کیا ہے، مرکز بنایا ہے۔ مرکز کی علمی، دعوتی، تربیتی اور رفاہی مقام کو بلند سے بلند تر کرنے کی کوشش کرتے رہے ہیں۔ ڈھلتی عمر کے ساتھ جذبہ بھی سرد پڑجاتا ہے، زندگی کی ۴۹ بہاریں دیکھنے کے بعد بھی انھیں شاید خزاں کا خیال ہی نہیں آتا ہے۔ اسی لیے تھکتے نہیں ہیں۔

مرکزالدعوۃ الاسلامیہ والخیریہ ابھی بیت السلام کمپلیکس کھیڈ ضلع رتناگیری میں ہے۔ کوکن اسلامک لائبریری کے علاوہ اس میں مسجد ہے، مہمان خانہ ہے۔ بچوں کی تعلیم کے علاوہ یہاں سے لوگوں کی دینی رہنمائی کی جاتی ہے۔ تقریری کوششوں کی بھی ایک تاریخ ہے، چھوٹی بڑی تقریباً ۴۲(بیالیس) کتابیں اور ٢١(اکیس) فولڈر (پمفلٹ) اب تک مرکز نے شائع کرکے تقسیم کیے ہیں۔ یہ بھی ایک علاحدہ شناخت ہے مرکز کی۔

مرکز کی تاریخ میں جو تفصیل ہے وہ حیرت آمیز حد تک حوصلہ انگیز ہے۔ شاید یہی وجہ ہے کہ کھیڈ کی دینی ضرورتوں کو محسوس کرکے وہ کوئی منصوبہ بناتے ہیں تو اللہ پر بھروسہ کرکے چل پڑتے ہیں اور کامیابی ملتی ہے۔ اللہ رب العالمین مرکز کے ساتھ ساتھ ’کوکن اسلامک لائبریری‘ کو بھی ترقی دے، اہل علم کا محور بنے۔ مرکز بھی بنے جیسا سوچا گیا ہے، کتاب وسنت کی تعلیم عام ہو اور لوگ کفر وشرک اور بدعت کی تاریکیوں سے بچیں۔

1
آپ کے تبصرے

3000
1 Comment threads
0 Thread replies
0 Followers
 
Most reacted comment
Hottest comment thread
1 Comment authors
newest oldest most voted
Rizwan Chaudhary

آپ نے مرکز کا شاندار تعارف کرایا ہے، ذمہ داران کو چاہیے کہ ایک قدم اور بڑھائیں، اس لائبریری کو پی ڈی ایف کی شکل میں محفوظ کر کے آنلائن کریں.