ان کی حکومت بنی تھی ملک کو نئی بلندیوں تک پہنچانے کے وعدے سے، کالا دھن واپس لانا ہے، ملک کو کرپشن سے صاف کرنا ہے، مجرموں کو سلاخوں کے پیچھے پہنچانا ہے، مہنگائی کو کم کرنا ہے، کسانوں کے قرضے معاف کرنے ہیں، نوکری کے مواقع فراہم کرنے ہیں۔ کانگریس نے ملک کو لوٹ لیا ہے ملک کو ان سے آزاد کرانا ہے، بارڈر پر ہمارے نوجوانوں کے ایک قتل کے بدلے ہم دس دشمن کے فوجی ماریں گے وغیرہ وغیرہ…چائنیز ہم کو منہ نہیں دکھا سکتے…. پاکستان کو ہم مٹا دیں گے وغیرہ وغیرہ…
اب ان کے وعدے اور کارناموں پر روشنی ڈالتے ہیں:
اس حکومت نے اپنے تمام وعدوں پر پانی پھیر دیا، جنتا نے جو ان پر بھروسہ جتایا تھا اسے انھوں نے چکنا چور کر دیا،
لیکن ہاں کچھ کارنامے انھوں نے ضرور انجام دیے ہیں کہ جن کا تذکرہ بے حد ضروری ہے۔
١_ پہلا کارنامہ: گئو رکشک یعنی گائے کے محافظ کے نام پر ان کے پاس بہت بڑی فوج ان چار سالوں میں تیار ہوگئی، جس نے بہت سارے معصوم بیوپاریوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا، ان لوگوں نے جس کے بارے میں سوچ لیا اس کو بھیڑ کی شکل میں جمع ہو کر مار دیا اور بھیڑ کے نام سے قتل کا مقدمہ ہوا اور کچھ نہیں ہوا… یہ مودی سرکار کی بڑی کامیابیوں سے ایک ہے، شروع میں ملک کا ہندو طبقہ اس لیے خاموش تھا کہ وہ واقعی انھیں گئو ماتا کا محافظ سمجھتے تھے لیکن جب ان لوگوں نے بلند شہر میں انسپکٹر سبودھ سنگھ کو گائے کے نام پر مار ڈالا تب یقین ہوا کہ اب یہ بھیڑ خون کی پیاسی بن گئی…. جس کو اپنے اور غیر کی تمیز نہیں رہی۔
٢_ دوسرا کارنامہ: اس حکومت نے بڑے پیمانے پر ایسے لوگوں کو تیار کر لیا ہے جو سوشل میڈیا فیس بک واٹس ایپ، ٹویٹر وغیرہ پر گالیاں دیتی پھرتے ہیں، کسی کو کبھی بھی گالیاں دے دینا اس بھیڑ کا بڑا کمال ہے۔ ایسی ایسی گالیاں دیتے ہیں کہ عزت دار انسان ڈوب کر مرجائے، سچ اور سچائی کو عام کرنے والے لوگوں کو یہ زبردست گالیاں دیتے ہیں، بلکہ ضرورت پڑنے پر ایک ساتھ بھیڑ کی شکل میں قتل تک کر دیتے ہیں، آئے دن ایسے پترکاروں کو جان سے مارنے کی دھمکیاں ملتی رہتی ہیں۔
٣_ تیسرا کارنامہ: مودی سرکار نے ایک ریکارڈ قائم کیا ہے کہ آج تک مودی جی نے کوئی پریس کانفرنس نہیں کی ہے، یہ اس سرکار کے بڑے کارناموں میں سے ایک ہے، دراصل مودی جی کام کرنے میں اتنے مگن رہتے ہیں کہ میڈیا کے سوالات تک سننا اور اس کا جواب دینا فضول سمجھتے ہیں۔
٤_ چوتھا کارنامہ: اس سرکار میں بیان بازیاں خوب ہوئی ہیں، لیکن کام کچھ بھی نہیں ہوئے ہیں، یہ سرکار بولنے پر بھروسہ رکھتی ہے، کام پر نہیں، اسی لیے آپ دیکھ رہے ہیں کہ مجرم اور قتل کا ملزم آج ان کی سرکار میں وزیر اعلی بنا ہوا ہے۔ بڑے بڑے ملک کے خزانے کو چونا لگانے والے ان کے دوست ہیں، وہ ملک سے بڑے آسانی سے باہر نکال دیے جاتے ہیں تاکہ کوئی قانونی کارروائی نہ ہو پائے، یہ بولنے میں اتنے ماہر ہیں کہ سپریم کورٹ تک کو آئینہ دکھاتے ہوئے نظر آتے ہیں، اچھے دن آئیں گے، اچھے دن آئیں گے…. لیکن کس کے…
٥_ پانچواں کارنامہ: ان کی حکومت میں ملک کی معیشت تباہی کے دہانے پر ہے، روپئے کی قیمت دن بدن گھٹتی جا رہی ہے، آئے دن اس کی خبر سننے اور پڑھنے کو ملتی رہتی ہے،
آر بی آئی بینک کے باقی جمع پونجی کو اینٹھ کر اسے ملک کے بینکوں کے چوروں کو دینے کا ارادہ رکھتے ہوئے آر بی آئی گورنر کو استعفیٰ دینے پر مجبور کر دیا، تاکہ آسانی سے وہ پیسے ان بھگوڑوں کو دے سکیں، پٹرول ڈیزل کی قیمت، گیس کی قیمت سب آسمان چھو رہے ہیں پھر بھی معیشت تباہ
٦۔ چھٹا کارنامہ: تعلیمی اداروں پر اپنے چاہنے والوں کو بیٹھانا شروع کیا تاکہ تعلیم اور درسگاہوں پر بھگوا دہشت گردی قائم کی جائے، سلیبس میں تبدیلی لائی جائے، تاریخ کے ساتھ کھیلواڑ کرنے لگے، کچھ کا کچھ لکھنا اور پڑھانا شروع کر دیا، سچ کو غلط اور غلط کا سچ ثابت کرنے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور اس سرکار نے لگا دیا ہے۔
٧_ ساتواں کارنامہ: ملک کے جو بڑے بڑے قرضہ خور ہیں ان کے ساتھ مسلسل نرمی اور آسانی کا برتاؤ کیے جا رہے ہیں، اس کی وجہ بھی ہے کیونکہ ان کو سب سے زیادہ چندہ انہی چوروں سے ہی ملتا ہے۔ یہ بھی اس سرکار کی بڑی کامیابی ہے، اس سرکار کے پاس پچھلے پانچ سالوں میں سب سے زیادہ چندہ ملا ہے ریکارڈ توڑ چندہ۔
٨_ آٹھواں کارنامہ: ہندو مسلم میں ملک کو باٹنے کا کام کیا، ان کے نیتا ان کے وزیر ان کے کارندے سب ہند و مسلم ہندو مسلم کرکے ماحول کو بگاڑنے کی مکمل کوشش کرتے آرہے ہیں، لو جہاد کے نام پر، گائے کے نام پر، مذہب کی تبدیلی کے نام پر، ملک میں امن و شانتی چاہنے والوں کو دہشت میں رکھے ہوئے ہیں یہ لوگ، خوب افواہ پھیلاتے ہیں، بات کو کہیں سے کہیں پہنچا دیتے ہیں، مندر میں گائے کاٹ کر خود پھینکتے ہیں اور پھر افواہ پھیلا کر مسلمانوں کا قتل کرتے ہیں، شکر ہے کہ مسلم سماج سنجیدگی اور متانت کا مظاہرہ کرتا ہے اور بڑا حادثہ ہونے سے رب کی مہربانی بچ جاتا ہے۔
٩_ نواں کارنامہ: ایک ایسے شخص کو اس حکومت نے وزیر اعلی بنایا ہے جو زہر اگلتا ہے صرف زہر۔ مسلمان اگر ایک ہندو لڑکی سے شادی کرے تو تم سو مسلم لڑکیوں کو بھگاؤ، مسلمانوں کا قتل کرو، مسلم عورتوں کا ریپ کرو، ہم کو اس ملک کو ہندو راشٹر بنانا ہے، یہ شخص اس بار بی جے پی کا اگلا وزیر اعظم ہونے کا دعویدار ہوگا…
١٠_ دسواں کارنامہ: ان لوگوں نے گاندھی پریوار کو گالیاں دینا، نہرو جی اور گاندھی جی کو برا بھلا کہنا خوب خوب شروع کیا ہے، اب ان لوگوں نے کانگریس کو اپنا دشمن نہیں بلکہ گاندھی پریوار کو اپنا دشمن بنا لیا ہے۔
یہ مختصرا ان کے کارنامے ہیں۔
واہ ماشاء اللہ بہت خوبصورت مضمون
شکریہ تہ دل سے ممنون ہوں
ماشاءاللہ بہت خوب بھائی
اچھی طرح سے آپ نے انکے کارنامے گنادیے ہیں
بہت بہت شکریہ کاشف شکیل بھائی، حوصلہ افزائی کے لیے تہ دل سے ممنون ہوں
ماشاء اللہ
اچھی کوشش
لکھتے رہیں عبدالکریم بھائی
بہت بہت شکریہ، ان شاء اللہ کوشش جاری ہے، اللہ تعالی دوام بخشے اور اخلاص و للعکے ساتھ کچھ بہتر کرنے کی توفیق بخشے..
جزاک اللہ خیرا شیخ
آمین