اہل حدیث فضلاء کی قرآنی خدمات
(تعداد صفحات:۲۱۶)
پیش لفظ
برصغیر ہندوپاک کی اسلامی تہذیب اور دینی ثقافت کو فروغ دینے اور اسے مستحکم کرنے میں علمائے اہل حدیث کا بڑا اہم کردار رہا ہے۔علمائے اہل حدیث اپنے منہج فکر کے لحاظ سے اس بات کی ہمیشہ دعوت دیتے رہے ہیں کہ کتاب وسنت ہی دین کا بنیادی سرچشمہ ہیں۔ عقائد،عبادات،اخلاقیات اور معاملات کے تمام شعبوں میں جو رہنمائی قرآن وحدیث سے ملتی ہے،وہ نہ صرف کافی ہے بلکہ دنیا اور آخرت کی فلاح ونجات کی ضمانت بھی فراہم کرتی ہے۔ عملی میدان میں علمائے اہل حدیث نے جو متنوع خدمات انجام دی ہیں،ان کی تفصیل بیان کرنے کی یہاں گنجائش نہیں۔دعوت وتبلیغ،درس وتدریس اور تصنیف وتالیف کے شعبے میں ان کی کارکردگی ممتاز اور نمایاں رہی ہے بلکہ اردو زبان میں قرآن وحدیث کے تراجم پیش کرنے میں انھیں سبقت حاصل ہے۔ان کا بنیادی مقصد یہ رہا ہے کہ عوام بھی ان تعلیمات سے براہ راست مستفید ہوں جو قرآن وحدیث کی عربی زبان میں محفوظ ہیں اور جس سے ان کی واقفیت برائے نام ہے۔الحمد للہ ان کی مساعیٔ جمیلہ ہی کا ثمرہ ہے کہ آج اسلامی تراث کے اہم مصادر ومراجع اردو زبان میں بھی دستیاب ہیں۔دوسرے مکاتب فکر کے علماء نے بھی اس سلسلے میں انتہائی قابل قدر کوششیں کی ہیں،جن کا ایک زمانہ معترف ہے۔
علمائے اہل حدیث کی تصنیفی خدمات کا دائرہ کافی وسیع ہے۔تفسیر،حدیث،عربی زبان وادب اور فقہ وفتاوی کے باب میں ان کے کارناموں کوکئی ایک کتابوں میں پیش بھی کیا جاچکا ہے۔ان کتابوں میں ان کی قرآنی خدمات کا بھی تفصیل سے تذکرہ ہے،کئی ایک کتابیں ان کی تفسیری خدمات پر بھی لکھی گئی ہیں،جن میں کلام الٰہی کی تفسیر کے سلسلے میں ان کے منہج اور ان کی ترجیحات کو اجاگر کیا گیا ہے۔اس سے پہلے کہ زیر مطالعہ کتاب کے سلسلے میں کچھ عرض کروں،بعض اہم کتابوں کا تذکرہ کرنا مناسب معلوم ہوتا ہے جو اہل علم کے لیے مرجع کی حیثیت رکھتی ہیں اور علمائے اہل حدیث کی خدمات کو تفصیل سے سمجھنے کے لیے جن کی طرف رجوع کرنا ضروری ہے۔
”ہندوستان میں اہل حدیث کی علمی خدمات“مولانا ابویحی خاں امام نوشہروی(م ۱۹۶۶ء) کی کتاب اس سلسلے کی پہلی تصنیف ہے جس میں انھوں نے ہندوستان میں اہل حدیث کی تاریخ اور علمائے اہل حدیث کی متنوع علمی خدمات کا مختصر تعارف پیش کیا ہے۔ مولانا نوشہروی نے اپنی اس کتاب میں علمائے اہل حدیث کی تصنیفی خدمات کا تذکرہ کرنے کے ساتھ ساتھ ان کی تنظیم آل انڈیا اہل حدیث کانفرنس کی صحافتی اور تدریسی خدمات کا بھی ذکر کیا ہے۔اس کانفرنس سے وابستہ افراد نے کتابوں کی طباعت واشاعت کے لیے جو مطابع قائم کیے،ان کی تفصیلات بھی فراہم کی ہیں۔انھوں نے اپنی اس کتاب میں تفسیر،حدیث،فقہ اور عربی زبان وادب سے تعلق رکھنے والی ایک ہزار دو (۱۰۰۲) کتابوں کے نام لکھے ہیں جن میں قرآن مجید کے تراجم کی تعداد پانچ،عربی تفاسیر کی تعداد آٹھ،فارسی تفاسیر کی تعداد چار،اردو تفاسیر اور علوم قرآن سے متعلق کتابوں کی تعداد پچاس،پنجابی زبان میں تفاسیر کی تعداد تین اور قرآن پر تفسیری حواشی کی تعداد تین لکھی ہے۔اس طرح انھوں نے قرآن کے ترجمہ،تفسیراور علوم قرآن سے متعلق کل ۷۳/ کتابوں کا تذکرہ کیا ہے جو اہل حدیث علماء کی تصنیف فرمودہ ہیں۔
عجیب اتفاق ہے کہ اس کتاب کو مولانا نوشہروی نے ۲۹/مارچ۱۹۳۷ء کوآل انڈیا مسلم ایجوکیشنل کا نفرنس کی پچاس سالہ جوبلی کے موقع پر کانفرنس کی موقر انتظامیہ کی دعوت پرعلی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے اسٹریچی ہال میں ایک مقالے کی صورت میں پیش کیا تھااور آج اس کے ۸۲/سالوں کے بعد اسی جماعت کے ایک ادنی خادم کو یونیورسٹی کے ایک اہم شعبہ”پروفیسر خلیق احمد نظامی سنٹر فار قرآنک اسٹڈیز،علی گڑھ مسلم یونیورسٹی،علی گڑھ،نے ”اہل حدیث فضلاء کی قرآنی خدمات“پر کتاب لکھنے کی دعوت دی ہے۔یہ میرے لیے سعادت کی بات ہے کہ اللہ نے مجھے اس کا موقع عطا فرمایا،میں سنٹر کے ڈائرکٹر پروفیسر عبدالرحیم قدوائی صاحب کا احسان مند اور مشکور ہوں کہ انھوں نے اس موضوع پر کتاب لکھنے کی دعوت دی اور برصغیر کے مختلف مکاتب فکر کے فضلاء کی تفسیری خدمات کے سلسلۂ مطبوعات میں اسے شامل فرمایا۔
ڈاکٹر عبدالرحمن عبدالجبار الفریوائی(ولادت:۱۳۷۲ھ) کی عربی تصنیف ”جھود أھل الحدیث فی خدمۃالقرآن الکریم“بھی اس سلسلے کی بڑی اہم کتاب ہے۔ اس کا پہلا ایڈیشن جامعہ سلفیہ بنارس سے ۱۹۸۰ء میں شائع ہوا ہے۔۶۲/صفحات پر مشتمل اس مختصر لیکن جامع کتاب میں ڈاکٹر فریوائی نے خانوادۂ شاہ ولی اللہ محدث دہلوی، دبستان نذیریہ سے تعلق رکھنے والے علمائے اہل حدیث اور ان کے ارشد تلامذہ اور علامہ نواب صدیق حسن خان اور ان کی علمی مجلس کے اراکین محترم کی قرآنی خدمات اور ان کے امتیازات کا تذکرہ کیا ہے۔
”برصغیر پاک وہند میں علمائے اہل حدیث کی تفسیری خدمات“ملک عبدالرشید عراقی (ولادت:۱۹۳۵ء)کی تصنیف ہے،جس کا پہلا ایڈیشن جولائی ۲۰۰۰ء میں ”صادق خلیل اسلامک لائبریری، رحمت آباد،فیصل آباد،پاکستان سے شائع ہوا ہے۔کتاب تین ابواب پر مشتمل ہے،پہلے باب میں ۸۲/علمائے اہل حدیث کے حالات اور ان کی ایک سو تفسیری کتابوں کا ذکر ہے،دوسرے باب میں ۴۰/علمائے اہل حدیث کی ۱۳۲/تفسیری کتابوں کا ذکر ہے اور تیسرے باب میں علوم القرآن کے موضوع پر ۴۰/علمائے اہل حدیث کی ۷۶/کتابوں کے نام درج کیے گئے ہیں۔
علمائے اہل حدیث ہندوپاک کی قرآنی خدمات پر سب سے اہم اور مہتم بالشان کتاب مولانا محمد اسحاق بھٹی(م۲۲/دسمبر۲۰۱۵ء)نے ”برصغیر کے اہل حدیث خدام قرآن“ کے نام سے لکھی ہے۔۶۹۶/صفحات پر مشتمل اس ضخیم کتاب کا پہلا ایڈیشن مکتبہ قدوسیہ لا ہور نے ۲۰۰۵ء میں شائع کیا ہے۔اس میں حروف تہجی کی ترتیب سے ۱۸۶ / خادمین قرآن کے حالات اور اس صحیفہ ٔنور سے متعلق ان کی مساعیٔ جمیلہ کا تذکرہ ہے۔ عربی،فارسی،اردو، انگریزی، پنجابی، سندھی،بلوچی، بروہی، ہندی، پشتو،سرائیکی وغیرہ زبانوں میں قرآن مجید کے تراجم،حواشی اور تفاسیر کے متعلق جو کام جس انداز میں ہوا اور مصنف کے علم میں آیا،اس کا ذکر بہ صورت اختصار یا بہ اسلوب تفصیل اس میں آگیا ہے۔
علمائے اہل حدیث کی علمی وتصنیفی خدمات کا مفصل تذکرہ استاذ محترم مولانا مستقیم سلفی (ولادت:۱۹۴۶ء)نے اپنی اہم اور قابل قدر تصنیف”علمائے اہل حدیث ہند اور ان کی تصنیفی خدمات“ میں کیا ہے۔اس کتاب کا پہلا ایڈیشن ایک جلدمیں ”جماعت اہل حدیث کی تصنیفی خدمات“کے نام سے ۱۹۸۰ء میں جامعہ سلفیہ بنارس نے شائع کیا تھا۔اب مزید نظر ثانی اور خاصے اضافہ کے ساتھ ۲۰۱۸ء میں دوجلدوں میں ’علمائے اہل حدیث ہند اور ان کی تصنیفی خدمات“ کے نام سے شائع کیا ہے۔پہلی جلد میں علمائے اہل حدیث کے سوانحی خاکے ہیں اور دوسری جلد میں ان کی تصنیف کردہ کتابوں کے احوال درج ہیں۔مولانا سلفی نے اس کتاب میں ساڑھے تین ہزار سے زیادہ تصانیف کا ذکر کیا ہے۔ان میں علمائے اہل حدیث کی قرآنی خدمات میں قرآن مجید کے تراجم، تفاسیر، اصول تفسیر اور علوم قرآن سے متعلق کتابوں کی تعدادایک سو اکیاسی(۱۸۱) ہے۔
ان کے علاوہ بھی کئی ایک کتابیں اور جامعات کے تحقیقی مقالات ہیں جن میں بعض اہل حدیث علماء کی قرآنی خدمات کو بحث ونظر کا موضوع بنایا گیا ہے۔صاحب علم مصنفین اور فاضل مقالہ نگاروں نے اہل حدیث مفسرین کی حیات وخدمات اور ان کے تفسیری رجحانات پر تفصیل سے گفتگو کی ہے۔
اسی سلسلے کی ایک کڑی زیر مطالعہ کتاب بھی ہے۔اس میں علمائے اہل حدیث کی تمام قرآنی خدمات کا تعارف پیش کرنے کی بجائے صرف تفسیری خدمات کا جائزہ لیا گیا ہے اور وہ بھی صرف اردو زبان کی حد تک،ان کی عربی اور دیگر مقامی زبانوں میں تفسیری خدمات سے تعرض نہیں کیا گیا ہے۔اسی طرح صرف چند اہل حدیث مفسرین کی تفسیری کاوشوں کو نمایاں کیا گیا ہے کیوں کہ تمام کا احاطہ کرنا یہاں ممکن نہیں۔اسی لیے ہم نے گزشتہ سطور میں مراجع ومصادر کی بعض اہم کتابوں کا تعارف کرادیا ہے جن میں تمام علمائے اہل حدیث کی قرآنی خدمات کا احاطہ کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔
زیر مطالعہ تصنیف کا امتیازی پہلو یہ ہے کہ اس میں مفسر کی مختصر سوانح عمری ذکر کرنے کے بعد ان کی خاص تفسیر کو موضوع گفتگو بنایا گیا ہے،تفسیر کا تجزیاتی مطالعہ پیش کیا گیاہے اور اس کی خصوصیات بیان کی گئی ہیں۔اس کے علاوہ ضمنی طور پر مفسر کی دیگر قرآنی خدمات کا مختصر تعارف بھی کرایا گیا ہے تاکہ کلام الٰہی سے متعلق ان کی دیگر خدمات بھی سامنے آجائیں۔
اللہ کا شکر ادا کرنے کے بعد میں ”پروفیسر خلیق احمد نظامی سنٹر فار قرآنک اسٹڈیز، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی،علی گڑھ کے ڈائرکٹر پروفیسر عبدالرحیم قدوائی صاحب کا انتہائی ممنون ومشکور ہوں کہ انھوں نے برصغیر کے مختلف مکاتب فکر کے علماء کی قرآنی خدمات پر مشتمل سیریز تیار کرنے کاقابل تحسین منصوبہ بنایا اور مختلف اہل علم کو مکلف کیا کہ وہ اپنے اپنے حلقے کے علماء کی قرآنی خدمات کو اجاگر کریں۔اسی سلسلے میں مجھے بھی مکلف کیا گیا کہ میں اپنے ہم مسلک علماء کی قرآنی خدمات کا تعارف پیش کرکے،اس اہم منصوبے کی تکمیل میں اپنا واجبی کردار ادا کروں۔
میں نے یہاں صرف آٹھ اردو تفاسیر کا جائزہ لیا ہے،جو معروف ومشہور اور متداول ہیں اور جن کے مفسرین اہل علم کے حلقے میں خاصے متعارف ہیں اور جن کی دعوتی، اصلاحی، تدریسی،تصنیفی اور تحقیقی خدمات کا ایک زمانہ معترف رہا ہے۔اللہ تعالیٰ اس خدمت کو شرف قبولیت عطا فرمائے۔آمین۔
کتاب کا پیش لفظ موضوع کے نہایت اہم اور بیش قیمت پہلوؤں پر روشنی ڈال رہا ہے،پیش لفظ گویا تحریک ہے مطالعہ کیلئے۔ علوم وفنون میں اہلحدیث علماء کی خدمات کس قدر طویل اوروسیع میدانوں میں پھیلی ہوئی ہیں،اس کا ایک سرسری عکس ان سطور میں آگیا ہے،کتاب پڑھنے سے تعلق رکھتی ہے۔ اس بارے میں کوئی کلام نہیں کہ شیخ محترم کا قلم کسی بھی موضوع پر علم ومطالعے کے ایک سمندر کو گھیرگھار کرصفحات قرطاس پر سمیٹ لاتا ہے،سچے حوالوں اور مستند معلومات کی جھڑی لگا دیتے ہیں،آپ کے وقیع اور معلومات افزا مضامین اس پر شاہد عدل… Read more »
عزیز محترم رشید سلفی صاحب کا بہت بہت شکریہ۔دعا فرمائیں کہ اللہ تعالیٰ جماعت کی روشن تاریخ سے متعلق کچھ مزید لکھنے کی توفیق عطا فرمائے۔علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے شعبہ مرکز علوم القرآن نے صفحات کی تعداد مقرر کردی تھی اور پابند کردیا تھا کہ اس کے بنائے گئے نقشے کے مطابق ہی کتاب تصنیف کی جائے ۔اس کتاب میں ترجمان القرآن بلطائف البیان،تفسیر مواہب الرحمن،احسن التفاسیر،تفسیر ثنائی،تفسیر سراج البیان،تفسیر تیسیر القرآن،تیسیر الرحمن لبیان القرآن،تفسیر احسن البیان کا تعارفی مطالعہ پیش کیا گیا ہے۔ان تفاسیر کے اقتباسات بھی نقل کیے گئے ہیں،جو اب تک کی کتب تراجم میں کم… Read more »
جامعۃ التوحید بھیونڈی کیلئے ایک نسخہ بھیجئیے گا انشاءاللہ ایڈریس یاپھر کوئی آنے والا ہوگا تو میں اطلاع کرونگا۔
اہل حدیث کی فقہی خدمات ابھی تک منظر عام پر نہیں آئیں
اہل حدیث کی فقہی خدمات کی معرفت کے لئے بھٹی صاحب کی ” اہل حدیث کی اولیات ” اور مولانا مستقیم سلفی صاحب کی ” جماعت اہل حدیث کی تصنیفی خدمات ” کا مطالعہ مفید ہوگا ۔
جماعت اہل حدیث کی خدمات کا ایک زریں باب فتویٰ نویسی بھی ہے ۔ فتاوی نذیریہ اور فتاوی شیخ الحدیث مبارک پوری (صاحب مرعاة) اس سلسلہ ذہب کی اہم کڑی ہیں ۔ کچھ موجودین علماء کے فتاوے بھی مرتب ہورہے ہیں ۔ فالحمد للہ علی ذلک ۔
کیا یہ کتاب پی ڈی ایف میں دستیاب ہے؟ اگر ہے تو درج ذیل واٹساپ نمبر پر ارسال فرمائیں ۔