تعلیم انسان کی ترقی کے لیے سب سے اہم اور بڑا ذریعہ ہے۔ ترقی یافتہ قومیں ہمیشہ علم و فن کو اپنا ساتھی بناکر رکھتی ہیں، روشن مستقبل کی منصوبہ بندی میں اب تک تعلیم کو سب سے مقدم رکھا گیا ہے۔
جب ہم تعلیم کی اہمیت کو اسلامی نقطہ نظر سے دیکھتے ہیں تو ہمیں یہ بات معلوم ہوتی ہے کہ اسلام نے دنیا بھر کے تمام انسانوں کی سب سے پہلے جس مسئلہ کی طرف رہنمائی کی ہے وہ علم حاصل کرنا ہے۔ علم حاصل کرنے کے مختلف طریقے ہیں جو مختلف حالات میں اپنی اپنی جداگانہ حیثیت رکھتے ہیں۔
موجودہ لاک ڈاؤن یا سوشل ڈسٹنسنگ کے حالات میں تمام یونورسٹیز، کالیجیز، اسکول اور بعض دینی اداروں میں آن لائن کلاسیز، داخلہ کی کاروائیاں اور دیگر تعلیمی سرگرمیاں باقاعدہ شروع ہوچکی ہیں۔ تعلیم کی اہمیت کے پیش نظر یہ کام ذرا بھی مشکل نہیں ہے۔ مگر افسوس کہ اکثر دینی مدارس آن لائن تعلیمی سرگرمیوں کو پہاڑ سمجھ کر اس کی طرف توجہ نہیں دیتے۔
ذمہ داران مدارس اور انتظامیہ کمیٹی کو چاہیے کہ حالات کی سنگینی اور اس کی طولانی کو سمجھیں اور بچوں کے روشن مستقبل کی پرواہ کرتے ہوئے حصول علم کے جدید اور جائز ذرائع و اسباب اختیار کریں، ان شاء اللہ خیر ہوگا۔
آن لائن کلاس کا سب سے آسان اور مؤثر طریقہ اب تک یہ رہا ہے:
1 – جو کتابیں روزانہ پڑھائی جاتی ہیں اسے ہفتے میں ۲ روز پڑھایا جائے۔
2 – درس کا انداز محاضرے جیسا ہو۔
3 – درس کا آڈیو/ ویڈیو بناکر طلبہ کے گروپ میں سینڈ کر دیا جائے تاکہ طلبہ کسی بھی وقت استفادہ کر سکیں۔
4 – آڈیو کے ساتھ ساتھ مختصر نوٹ کا فوٹو بھی بھیج دیا جائے تاکہ کتابوں کی عدم موجودگی کا احساس نہ ہو۔
5 – کم از کم پندرہ روزہ ٹیسٹ لیا جائے۔
6 – لکھنے کی ذمہ داری زیادہ سے زیادہ دی جائے۔
اگر نیٹ ورک کی پریشانی نہ ہوتو درج زیل دیگر زرائع بھی اختیار کیے جا سکتے ہیں:
1 – گوگل کلاس روم
2 – گوگل میٹ [سوال و جواب کے لیے]
3 – زوم ایپ کا استعمال
آخر میں دعاگو ہوں کہ اللہ ہمیں اخلاص کے ساتھ اپنے دین کی خدمت کی توفیق عطا فرمائے۔
آپ کے تبصرے