بارش بڑی نعمت

نعمت اللہ عقیل اصغر ریاضی متفرقات

جولائی کا مہینہ شروع ہوچکا تھا، لوگ بارش کا بے صبری سے انتظار کر رہے تھے، لیکن اس مرتبہ بارش کے اثرات نظر نہیں آرہے تھے۔ گرمی کی شدت نے لوگوں کو بےحال کر رکھا تھا، گرمی اس قدر تھی کہ راستے بھی سنسان نظر آرہے تھے، دھوپ کی شدت نے لوگوں کو گھروں میں رکنے پر مجبور کر دیا تھا، چہل پہل اور پرندوں کی بولیاں خاموش تھیں، لیکن دیکھتے ہی دیکھتے، آسمان کے اوپر کئی جانب سے، پانی سے لبا لب کالے بادل اندھیری رات کی طرح جمع ہونے لگے، ہوا کی تیز آواز کانوں میں محسوس کی جانے لگی اور بارش کی بوندیں زوردار آواز کے ساتھ زمیں پر برسنے لگیں۔
بارش کا حسین منظر ہر کسی کو پسند ہے۔ سورج کا بادلوں کے ساتھ کھیل کھیلنا، کبھی دھوپ کبھی چھاؤں، قوس و قزح کے رنگوں کا آسمان کے کناروں پر بکھرنا، کبھی مدھم مدھم سی بوندوں کا مٹی کو مہکانا، کبھی موسلا دھار بارش کا دن رات برسنا، بارش کا موسم کتنا حسین، خوشگوار، دلکش اور سہانا ہوتا ہے۔ جب ہر چیز دن میں بھی شام جیسی نظر آتی ہے اور آنکھوں کو ٹھنڈک محسوس ہوتی ہے۔ پتہ پتہ، بوٹا بوٹا، پھول اور شاخیں ہوا میں لہراتے ہوئے ٹھنڈی ہوا بکھیرتی ہیں۔ یہ وہ موسم ہوتا ہے جس میں نہ چاہتے ہوئے بھی آنکھوں میں نیند کا غلبہ رہتا ہے۔
ہندوستان کے کئی ریاستوں میں بارش زیادہ ہوتی ہے، لیکن سیلاب آنے کا نشان تک نہیں ہوتا ہے اور موسم سرما معلوم ہوتا ہے۔ وہیں دوسری جانب کئی ریاستیں ایسی ہیں جہاں تپش کے ساتھ ساتھ گرمی زیادہ ہوتی ہے، یہ ساری چیزیں اللہ تعالیٰ کی نشانیاں ہیں جس میں بہت ساری چیزیں غور کرنے والی ہیں۔ کبھی کبھی یہی بارش سیلاب کی صورت اختیار کر کے بہت سارے گھروں کو کھنڈرات میں تبدیل کر دیتی ہے، بہت ساری سڑکیں ٹوٹ جاتی ہیں، کھیت کھلیان کے جمع اناج خراب ہوجاتے ہیں، آدمی در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہوجاتا ہے۔ اسی لیے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نفع بخش بارش کی دعا کرتے تھے، کیوں کہ تاریخ کے اوراق میں ایسے بہت سے واقعات ملتے ہیں کہ اسی بارش نے تیزو تند ہوا کے ساتھ بہت ساری قوموں کو ہلاک و برباد کیا ہے۔
بارش اللہ تعالیٰ کی طرف سے بڑی نعمت ہے جس کے ذریعہ سے بنجر زمین کو زندگی میسر ہوتی ہے۔ جب آپ غور کریں گے تو معلوم ہوگا کہ بارش سے پہلے کس قدر کھیت کھلیان خاموش تھے اور پرندوں کی آواز بھی، جیسے لگ رہا تھا کہ ان کی زندگی سکوت والی زندگی ہے لیکن جب بارش شروع ہوگئی تو یہی کھیت کھلیان خوشی سے جھومنے لگے اور پرندوں کی چہچہاہٹ سنائی دینے لگی۔ اسی بارش کے موسم میں زیادہ تر کسان محنت و مشقت کے ساتھ، زمین کی سینچائی کرتے ہیں اور زمین میں دانہ ڈالتے ہیں، بعد میں یہی دانہ اناج کی صورت میں پیدا ہوتا ہے اور اس طریقے سے اللہ تعالیٰ ہمارے لیے رزق مہیا کرتا ہے۔ اس لیے ہم انسانوں کو چاہیے کہ اللہ تعالیٰ پر کامل یقین رکھیں اور اس کا شکریہ ادا کریں۔

1
آپ کے تبصرے

3000
1 Comment threads
0 Thread replies
1 Followers
 
Most reacted comment
Hottest comment thread
1 Comment authors
newest oldest most voted
آفتاب عثمانی

الله‌ کرے زور قلم اور زیادہ