اصحاب رسول پر زبان درازی کرنا اہل رفض و تشیع کا کام ہی ہے یہ کوئی نئی بات نہیں ہے ، مگر افسوس ہے سلمان ندوی جیسے رافضی صفت حسینی پر جو اپنے آپ کو اہل السنہ والجماعہ بتا رہا ہے، حسینی لکھ کر اپنے آپ کو اہل بیت سے جوڑ رہا ہے مگر حال یہ ہے کہ اصحاب رسول کو مطعون کر رہا ہے ، کبھی کاتب وحی امیر معاویہ رضی اللہ عنہ پر انگلی اٹھاتا ہے تو کبھی ابوہریرہ رضی اللہ عنہ جیسے جلیل القدر صحابی کو کٹگھڑے میں کھڑا کرتا ہے، تو کبھی محاضرے کا عنوان بناتا ہے “منافقین صحابہ کے بارے میں قرآن کیا کہتا ہے” تو کبھی مہدی منتظر کا راستہ ہموار کرتا ہے والعیاذ باللہ۔ غرضیکہ موقع بموقع اپنے جنونی ہفوات کے ذریعہ کھل کر رافضیت کو فروغ دے رہا ہے ، اللہ و رسول اور پوری شریعت کو مشکوک ٹھہرانے کی ناجائز کوشش کر رہا ہے اور امت کے مابین افتراق و انتشار کا بیج بو رہا ہے۔ مجھے تو خدشہ ہے کہیں نبوت کا دعویٰ بهی نہ کر بیٹھے۔
اس جیسے گستاخِ اصحاب اور بد زبان کی اوقات ہی کیا ہے کہ ان نفوس قدسیہ پر اپنی بدبودار زبان کھولے جن کے بارے میں بلا استثنا اللہ نے کہہ دیا ہو: رضی اللہ عنھم و رضوا عنہ [التوبہ:100] اسی طرح سے مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللَّهِ وَالَّذِينَ مَعَهُ أَشِدَّاءُ عَلَى الْكُفَّارِ رُحَمَاءُ بَيْنَهُمْ تَرَاهُمْ رُكَّعًا سُجَّدًا يَبْتَغُونَ فَضْلاً مِنَ اللَّهِ وَرِضْوَانًا سِيمَاهُمْ فِي وُجُوهِهِمْ مِنْ أَثَرِ السُّجُودِ[الفتح:29] کہہ کر انبیاء کے بعد ان کی ذات کو ہائی لائٹ کر دیا ہو، اور وَمَنْ يُشَاقِقِ الرَّسُولَ مِنْ بَعْدِ مَا تَبَيَّنَ لَهُ الْهُدَى وَيَتَّبِعْ غَيْرَ سَبِيلِ الْمُؤْمِنِينَ نُوَلِّهِ مَا تَوَلَّى وَنُصْلِهِ جَهَنَّمَ وَسَاءَتْ مَصِيرًا [النساء: 115] کہہ کر صحابہ کی عدالت اور صحیح منہج کی طرف اشارہ کردیا ہو ، خود نبی کائنات صلی اللہ علیہ وسلم نے ما أنا عليه وأصحابي(رواه أبو داود، والترمذي، وابن ماجه، والحاكم و صححہ الالبانی) کہہ کر صحابہ کو جنت کی سرٹیفکیٹ دیا ہو۔
ارے یہ تو وہ مقدس جماعت ہے جن کے بارے میں زبان رسالت نے لا تسبوا أصحابي، لا تسبوا أصحابي، فوالذي نفسي بيده، لو أن أحدكم أنفق مثل أحد ذهبا ما أدرك مدَّ أحدهم ولا نصيفه(رواه البخاري:3470/ومسلم :2540) کہہ کر ہماری حیثیت کو صفر کر دیا ہے اور من سب أصحابي فعليه لعنة الله والملائكة والناس أجمعين(الطبرانی و صححہ الألباني فی صحيح الجامع) کے ذریعہ گستاخِ صحابہ کو اللہ اور فرشتوں نیز پوری بنی نوع انسانیت کی لعنت کا مستحق قرار دیا ہے ، ساتھ ہی اس بات کی وضاحت کی ہے کہ خير الناس قرني ثم الذين يلونهم ثم الذين يلونهم (رواه البخاري:2652/ ومسلم:2533)
اور قرآن نے خود قلْ هَذِهِ سَبِيلِي أَدْعُو إِلَى اللَّهِ عَلَى بَصِيرَةٍ أَنَا وَمَنِ اتَّبَعَنِي وَسُبْحَانَ اللَّهِ وَمَا أَنَا مِنَ الْمُشْرِكِينَ(يوسف: 108) کہہ کر صحابہ کے طریق کو راہ نجات قرار دیا ہے، ان کے فضائل و مناقب پر کتاب و سنت میں بے شمار نصوص موجود ہیں ،علماء و محققین نے ہزاروں صفحات پر مشتمل کتابیں لکھی ہیں ان کے بارے میں یہ جاہل مولوی چلا ہے جھوٹی فلسفیانہ تاویل کرنے ۔
اللہ ہدایت دے ایسے گمراہ مولوی کو جو آئے دن کچھ نہ کچھ بکتا رہتا ہے اور جب ہر چہار جانب سے لتاڑا جاتا ہے تو تقیہ برداری کرتے ہوئے مگرمچھ کے آنسو بہانے لگتا ہے اور امت مسلمہ سے معافی مانگنے لگتا ہے مگر کچھ ہی دنوں بعد پھر وہی پرانی روش، وہی رفتار بے ڈھنگی، وہی کج روی اور وہی بدبودار زبان، حیف در حیف شہرت کے چکر میں یہ پڑھا لکھا گمراہ ، فتنہ پرور مولوی کیا سے کیا کہہ گیا مگر اسے یہ نہیں معلوم کہ پوری دنیا میں اس پر تھو تھو ہو رہی ہے اللہ نے اسے دنیا ہی میں ذلیل و رسوا کردیا ۔ فاعتبروا یا اولی الابصار!
نشان عبرت ہونگے