کسے دیکھوں

خمار دہلوی شعروسخن

کتنے منظر عذاب کے دیکھوں

کس سے بدلوں نظر کسے دیکھوں


سب مسافر ہیں تپتے صحرا کے

ہائے کس کس کے آبلے دیکھوں


نیند کب تک نہ اور آئے گی

اور کب تک میں رتجگے دیکھوں


اب تو پتھر سی ہوگئیں آنکھیں

کیسے اب تیرے راستے دیکھوں


دیکھوں اشعار میں روانی کو

یا تقاضے عروض کے دیکھوں


زندہ رکھوں میں سنّتِ منصور

یا معاشی معاملے دیکھوں

آپ کے تبصرے

3000