تحریر : ڈاکٹر عارف بن مزید السحیمی
ترجمہ : محمد فہیم الدین تیمی مدنی
بلا شبہ عقیدہ توحید اسلام کی بنیاد اور اس کی روح ہے، اسی کی خاطر انسان کی پیدائش، رسولوں کی بعثت اور کتابوں کا نزول ہوا۔ اسی مقصد سے تمام آسمانی شریعتیں وضع کی گئیں اور جنت و جہنم کی تخلیق کی گئی، عقیدہ توحید پر کامل یقین و ایمان دنیا و آخرت میں کامیابی اور امن و سکون کا ذریعہ ہے۔
توحید کی اہمیت و فضیلت اور اس کی عظمت کے باوجود ہم یہ دیکھتے ہیں کہ بعض متعصب گروہ اور جماعتوں کے علمبردار عقیدہ توحید کی تعلیم سے لوگوں کو دور رکھتے ہیں اور داعیان توحید سے متنفر کرنے کی ناپاک حرکتیں انجام دیتے ہیں۔
دین سلام کے شیدائیو! یاد رکھنا! عقیدہ توحید کو مسخ کرنے والے مسلم ملکوں میں پھیلے ہوئے ہیں، لہذا اس کی شان اور اس کی عظمت کو ٹھیس پہنچانے والے اور اس کی اہمیت کو کم کرنے والوں پر کبھی توجہ نہ دینا ورنہ یہ تمھیں دین اسلام اور عقیدہ توحید سے بیزار کر دیں گے،
تم دیکھتے ہوگے کہ لوگ دھڑلے سے توحید الوہیت کی مخالفت کرتے ہیں، خاص طور سے دعا، وسیلہ، تبرک، جادو، کہانت اور نجومیت کے معاملے تو بہت سارے مسلم ممالک میں کثرت سے رائج ہیں، ان تمام شرکیات کی مختلف شکلوں کو ٹیلیویژن میں دکھایا جاتا ہے۔
جہاں تک توحید اسماء و صفات کی مخالفتوں کی بات ہے تو ان مخالفتوں کو جاہل طبقہ اور سادہ لوح عوام کے بیچ اشعری و ماتریدی افکار و خیالات کے حاملین بڑے زور و شور سے انجام دیتے ہیں جو اللہ رب العالمین کی صفات میں تاویل فاسد کے مرتکب ہیں۔
اور جہاں تک امامت و حکومت کے باب میں شریعت کی مخالفتوں کا مسئلہ ہے تو اس کے نقصانات اور اس کے شر اور فتنے بھی مسلمانوں میں عام ہو چکے ہیں، چنانچہ بہت سارے ایسے مسلمان ہیں جو شریعت اسلامیہ میں موجود مسلم حکمرانوں کے لازمی حقوق سے نابلد ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ان کے درمیان حکام کے خلاف علی الاعلان بغاوت کی بدعت و گمراہی پھیلی ہوئی ہے، اور وہ اماموں اور مسلم حکمرانوں کے سمع و اطاعت سے انکار کرتے ہوئے ان کے خلاف احتجاج و مظاہرے، ٹکراؤ، لوگوں کو خفیہ طور پر شورش پر ابھارنے جیسے شریعت مخالف جرائم کا ارتکاب کرکے کافروں کے طریقے پر چلتے ہیں۔ بلاشبہ ایسا کرنے والے مسلمان امامت کے باب میں سلف صالحین کے جادہ مستقیم سے بھٹکے ہوئے ہیں،
صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین کی شان میں گستاخی کا جو معاملہ ہے تو اس گناہ عظیم کی جرات روافض اور اس کے ہمنوا فرقے کرتے رہتے ہیں اور اس میں زیادہ تر وہی لوگ پیش پیش رہے ہیں، انھوں نے خاص طور پر جلیل القدر صحابی حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کو طعن و تشنیع کا نشان بنایا ہے۔
موجودہ زمانے کا ایک اور بڑا اور سنگین مسئلہ الحاد و بے دینی کا فتنہ بھی ہے جو بڑی تیزی سے مسلم نوجوانوں کو اپنی زد میں لیے جا رہا ہے، اس ٹیکنالوجی اور انٹر نیٹ کے دور میں مسلمانوں کی نئی نسل ملحد و لادین کے ویب سائٹس کا استعمال کرکے ان کے افکار و نظریات سے متاثر ہو رہے ہیں اور الحاد و ارتداد کے شکار ہوتے جا رہے ہیں۔
داعیان اسلام! ہم آپ کو اللہ کا واسطہ دیتے ہیں کہ خدارا! آپ اپنی ذمہ داری کو سمجھیے، دعوت و تبلیغ کی جو امانت آپ کے سپرد کی گئی ہے اس کو پوری تندہی سے ادا کیجیے، توحید اور کتاب و سنت کی نشر و اشاعت اور رد شرک و بدعت میں اپنی پوری توانائیاں صرف کر دیجیے اور اس سلسلے میں جو بھی جائز اور ممکنہ وسائل ہوں ان کو حکمت و دانش کے راستے پر چلتے ہوئے بروئے کار لائیے، یاد رکھیے! آپ کا دعوت و تبلیغ کا جو مشن ہے وہ نہایت ہی عظیم ہے، ساتھ ہی گراں اور دشوار بھی، لہذا یہ آپ سے جاں گسل محنت اور پرخلوص قربانی چاہتا ہے۔ دیکھیں! کہیں ایسا نہ ہو کہ آپ اپنا میدان چھوڑ دیں یا اس سے پیچھے رہ جائیں اور کفر و باطل کے علمبردار اور شرک و بدعت کے پیروکار آپ سے بازی لے جائیں اور آپ کی جگہ پر قابض ہوکر کفر و شرک کا پرچار شروع کردیں۔
آپ یہ بھی ذہن نشین کرلیں کہ پوری امت مسلمہ کی اصلاح و تربیت بہت بڑی امانت ہے اور یہ امانت آپ کے سپرد ہے، اس عظیم ذمہ داری کی ادائیگی اور امت کی اصلاح کی خاطر اگر باطل سے ٹکرانے کی نوبت آئے تو اس سے بھی دریغ نہیں کیجیے، آپ اپنی ذمہ داری میں تساہلی یا اس کی عدم ادائیگی سے امت مسلمہ کے داعیان باطل کے دام فریب میں پھنسنے کا سبب ہر گز نہ بنیں!
مسلمانو! اپنے دین و عقیدہ کی حفاظت کرو اور اس معاملہ میں اللہ سے ڈرتے رہو، عقیدہ توحید کو جانو، سمجھو اور اپنے اہل و عیال اور اپنے رشتہ داروں کو اس کی تعلیم سے ہمکنار کرو اور اچھی طرح سے اس بات کو جان لو کہ عقیدہ توحید کو اپنائے بغیر دنیا میں عزت و سربلندی حاصل نہیں کر سکتے، اگر اس کو چھوڑ کر کسی دوسرے عقیدہ و فکر کے ذریعے کامیابی حاصل کرنے کی کوشش کروگے تو اللہ تعالی تمھیں ذلیل و رسوا کردے گا اور تمھاری دنیا و آخرت تباہ و برباد ہو جائے گی۔
اللہ تعالٰی سے دعا کرتے ہیں کہ وہ امت مسلمہ کو صراط مستقیم پر چلنے، عقیدہ توحید پر کاربند رہنے اور شرک و بدعت سے دور رہنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین
آپ کے تبصرے