آدمی جیسی زندگی گزارتا ہے اس کے جنازہ میں ویسے ہی لوگوں کی شرکت ہوتی ہے۔
ابھی پچھلے دنوں ایک جنازہ پڑھانا ہوا، وفات پانے والا بستی کا ایک عام انسان تھا، دولت، عہدہ، خاندانی عظمت وشہرت، علم و فضل اور تقوی و طہارت، ان میں سے کسی حوالے سے وہ معروف نہیں تھا مگر دیکھا یہ کہ اس شخص کے جنازے میں بستی کے عزت دار اور دیندار لوگوں کی اچھی خاصی تعداد شریک تھی، اس غیر متوقع منظر کو دیکھ کر تجسس بڑھا تو اس شخص سے متعلق تفصیلات حاصل کرنے کی کوشش کی۔
لوگوں نے بہت ساری باتیں بتائیں تاہم ان میں سے کوئی بات ایسی نہ لگی جو اس غیر متوقع جم غفیر کی شرکت کی وجہ لگے۔
پھر ایک پہلو سامنے آیا اور وہ یہ تھا کہ یہ شخص اپنے آپ میں چاہے کچھ نہ ہو مگر بستی میں جب کبھی کسی کمزور پر ظلم ہوتے دیکھتا تو اس مظلوم کی تائید میں ظالم کے سامنے سینہ سپر ہوجاتا، چاہےاس مظلوم سے اس کی کوئی شناسائی ہو کہ نہ ہو۔
اس بات کی بھی کوئی پروا نہ کرتا کہ ظالم کون ہے اور کس قدر اثر و رسوخ والا ہے، اسی حوالے سے سماج کے کئی “بڑے لوگوں” سے ٹکرا چکا تھا اور اسی حوالے سے کسی قدر “بدنام” بھی تھا۔
غیب تو اللہ جانے مگر اس بات کو سن کر یہی لگا کہ شاید یہی وہ خوبی تھی جس کا بدلہ اللہ نے یوں دیا کہ جب اس کی اپنی ضرورت تھی جس کے لیے وہ کسی کو آواز نہیں دے سکتا تھا، بے بس تھا، اس وقت اللہ نے اس کی مدد کا انتظام فرمایا، وہ مظلوموں کا دادرس تھا اللہ نے اس کے جنازے میں بستی کے اہل خیر کی ایک بڑی تعداد کو اکٹھا کردیا جو اس کے لیے اللہ سے مغفرت کے طلب گار ہوں۔
امام احمد بن حنبل کا قول ہے:
قولوا لأهلِ البدعِ: بيننا وبينكم يومُ الجنائزِ (رواه الدارقطني بإسناد صحيح) اہل بدعت سے کہہ دو کہ ہمارے تمھارے درمیان جنازہ کا دن فیصلہ کرے گا۔
یعنی سماج جب خیر پر ہو تو اہل شر کے زندگی بھر کے تام جھام کے باوجود ان کے جنازے اہل خیر کی “شرکت” سے محروم ہوتے ہیں اس کے برخلاف اہل خیر کے جنازے “آباد” ہوتے ہیں۔
صحیحین کی روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے میت کے حق میں لوگوں کی گواہی کو حسنِ خاتمہ یا سوئے خاتمہ کی علامت قرار دیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
أَنْتُمْ شُهَدَاءُ اللَّهِ فِي الأَرْضِ (رواه البخاری:١٣٦٧، مسلم:٩٤٩) تم زمین میں اللہ کے گواہ ہو۔
اس دن اس حقیقت پر یقین مزید مضبوط ہوا کہ نیکی کبھی ضائع نہیں جاتی۔
اس دن اس آیت پر ایمان مزید تازہ ہوا کہ:
وَٱصۡبِرۡ فَإِنَّ ٱللَّهَ لَا یُضِیعُ أَجۡرَ ٱلۡمُحۡسِنِینَ (سورة الهود:١١٥) اور (نیکی کی راہ پر) جمے رہو اللہ تعالیٰ نیکی کرنے والوں کا اجر ضائع نہیں کرتا۔
غفر الله له وأسكنه فسيح جناته. آمين
اللهم آمين يارب العالمين ادخله في جناتك النعيم
اللہ ہمارے نیکیوں کو ضائع ہونے سے بچا لے. اللہ تعالیٰ راقم تحریر شیخ کے علم وصحت میں خیر وبرکت عطا فرمائے آمین.
فائدة لطيفة
فاطر السموات والارض انت وليي في الدنيا والآخرة، توفني مسلما والحقني بالصالحين