سعودی عرب کی بھارت کو آکسیجن کی امداد: انسانیت نوازی کی عظیم مثال

محمد فہیم الدین تیمی مدنی متفرقات

پچھلے ایک سال سے زائد کی مدت سے پوری دنیا عالمی وبا کووڈ۱۹ کی وجہ سے مختلف پریشانیوں میں مبتلا ہے، خاص طور سے پچھلے چند مہینوں پہلے کورونا وائرس کی دوسری لہر کے بعد دنیا کے حالات سنگین ہوگئے ہیں۔اگر ہم اپنے ملک عزیز ہندوستان کی بات کریں تو دیگر ممالک کے مقابلے میں یہاں کی صورت حال زیادہ نازک بنتی جا رہی ہے، حالات خوفناک بنتے جا رہے ہیں، کورونا متاثرین کی تعداد کی بات کریں تو وہ تمام ممالک کو پیچھے چھوڑ چکی ہے، پچھلےچند دنوں سے چوبیس گھنٹوں میں کورونا کے تین لاکھ سے زیادہ کیس درج کیے جا رہے ہیں،اس سے بڑی پریشانی یہ ہے کہ مریضوں کی کثرت تعداد کی وجہ سے اسپتالوں میں جگہ دستیاب نہ ہونے سے علاج نہیں ہو پا رہا ہے، کتنے کورونا مریض وقت پر اور ڈھنگ سے علاج نہ ہونے کی وجہ سے دم توڑ رہے ہیں۔
وطن عزیز ہندوستان میں ان سب پریشانیوں کے بیچ سب سے بڑی پریشانی آکسیجن کی قلت ہے، تقریباً پچھلے مہینہ سے دوسری لہر میں کورونا کے خطرناک شکل اختیار کرنے کے بعد پچھلے سال کے مقابلے میں اس سال موت کے اعداد و شمار بڑھتے ہی جا رہے ہیں، اس کی وجہ یہ ہے کہ کورونا کا نیا اسٹرین پھیپھڑوں کو بری طرح متاثر کر رہا ہے جس کی وجہ سے مریض کو آکسیجن کی سخت ضرورت پڑتی ہے، پچھلے چند ہفتوں سے زیادہ تعداد میں کورونا کے کیس آنے سے آکسیجن کی کمی کا مسئلہ پیدا ہو گیا ہے، اسپتالوں میں ضروری مقدار میں آکسیجن کی فراہمی نہ ہونے کی وجہ سے مریض دم توڑ دیتے ہیں، حالانکہ پوری دنیا میں آکسیجن کی پیداوار میں ہندوستان ایک بڑا ملک ہے لیکن روز افزوں کورونا کے بڑھتے ہوئے معاملے کی بنا پر اس کی کھپت زیادہ ہو رہی ہے جس وجہ سے آکسیجن کی جو مانگ ہے اس کی بھرپائی میں دقت ہو رہی ہے۔
ایسے نازک حالات میں سعودی عرب نے ہندوستان کی طرف دیرینہ دوستی اور وفاداری کا ثبوت دیتے ہوئے مدد کا ہاتھ بڑھایا ہے، خادم حرمین شریفین سلمان بن عبدالعزيز اور ولی عہد محمد بن سلمان حفظہما اللہ نے انسانیت نوازی کی عظیم مثال قائم کرتے ہوئے ۲۴؍ اپریل۲۰۲۱ کو ہندوستان کے لیے ۸۰ میٹرک ٹن آکسیجن پیش کیا، بلا شبہ ایسے سنگین موڑ پر سعودی عرب کا یہ تعاون نہ صرف اپنے دوست ملک ہندوستان کی محبت ہے بلکہ انسانیت کی عظیم خدمت بھی ہے،سعودی عرب کا یہ امتیاز ہے کہ وہ ہمیشہ سے انسانیت کی خدمت میں پیش پیش رہا ہے، اس کی انسانی خدمات کا دائرہ کافی وسیع ہے، اس نے تمام مفادات سے اوپر اٹھ کر انسانیت کی بے لوث خدمت کرتا آ رہا ہے، مصیبت کی اس گھڑی میں آکسیجن کا ایک سلینڈر بھی انسانی جان بچا سکتا ہے، جبکہ سعودی عرب نے ہندوستان کو کثیر مقدار میں ۸۰ میٹرک ٹن آکسیجن پیش کرکے پوری دنیا کو یہ پیغام دیا ہے کہ انسانیت نوازی کا ڈھنڈورا پیٹنے سے کام نہیں چلے گا بلکہ عملی طور پر اس کا ثبوت دینا ہوگا اور انسانیت کی خدمت کے لیے مذہب و مسلک اور رنگ و نسل کے امتیازات کو ختم کرنا ہوگا۔
اللہ تعالی سے دعا کرتے ہیں کہ ہمارے ملک ہندوستان کو کورونا جیسی وبا سے جلد سے جلد نجات دے دے اور مملکت توحید و سنت سعودی عرب کو ہر شر و فتنہ سے محفوظ رکھے۔ آمین

آپ کے تبصرے

3000