آپ اگر روزانہ پچاس صفحات مطالعہ کرنے کے شوقین ہیں تو…؟

آصف تنویر تیمی تعلیم و تربیت

اعداد: ڈاکٹر عبدالعزیز الشایع

ترجمہ: آصف تنویر تیمی


اگر آپ روزانہ پچاس صفحات مطالعہ کرنے کے شوقین ہیں تو آپ کی یہ بڑی خوش بختی ہے، اور اگر اب تک اس کے عادی نہیں ہیں تو عادت ڈال لیں عنقریب اس کے مثبت اثرات آپ اپنی زندگی میں محسوس کریں گے۔مسلسل انجام دیا جانے والا تھوڑا عمل بھی پانی کے ان بوندوں کی طرح ہے جو چٹان میں سوراخ کردیتا ہے۔روزانہ پچاس صفحات کے مطالعے کی عادت کی بدولت آپ کتنے عظیم کارنامے انجام دے سکتے ہیں اس کی چند مثالیں ذیل میں ملاحظہ کرسکتے ہیں:
(1)ایک سال میں تیس(۳۰) مرتبہ قرآن کریم ختم کرسکتے ہیں: روزانہ اگر آپ قرآن کریم کے پچاس صفحات تلاوت کریں تو سال میں تیس ختم ہوسکتاہے۔ اور یہ آسان معاملہ ہے(اس کے لیے جس کے لیے آسان بنائے) ، اگر آپ ہر فرض نماز سے پہلے یا بعد میں دس(۱۰) صفحات کی تلاوت کرلیا کریں تو بڑی آسانی سے یہ عظیم کارنامہ انجام پاسکتا ہے۔ اگر آپ حافظ قرآن ہیں تو قرآن کریم کے مراجعہ کا اس سے بہتر کوئی طریقہ نہیں ہوگا، اور اگر غیر حافظ ہیں تو قرآن یاد کرنے اور تلاوت کرنے کا اس سے مناسب وقت نہیں ہوسکتا۔
(2)ایک سال میں بیس(۲۰) مرتبہ صحیحین کو پڑھ سکتے ہیں:اگر روزانہ آپ بیس صفحات’’ جامع الصحیحین‘‘ سے پڑھتے ہیں تو پورے سال میں بیس(۲۰) مرتبہ ڈاکٹر ولید بن عبدالرحمن الحمدان کی اس مشہور کتاب کو پڑھ جائیں گے۔اس طرح صحیحین (بخاری ومسلم) کی حدیثیں آپ کے ذہن نشیں رہیں گی، حسب ضرورت ان حدیثوں کو بیان کرسکتے ہیں اور ہمیں یہ معلوم ہے کہ حدیث کی یہ دونوں کتابیں قرآن کریم کے بعد صحیح ترین کتابیں ہیں۔
(3)ایک سال سے کم میں شیخ الاسلام ابن تیمیہ کا ’’مجموع فتاوی ابن تیمیہ‘‘ پڑھ سکتے ہیں: روزانہ اگر ’’مجموع فتاوی ابن تیمیہ‘‘ سے پچاس صفحات پڑھتے ہیں تو آپ کے لیے یہ ممکن ہوسکے گا کہ ایک سال سے کم میں آپ اس مشہور کتاب کو مکمل کرسکیں۔شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ کی کتابوں کے مطالعہ سے آپ کی ذہانت اور علم دونوں میں غیر معمولی اضافہ ہوگا۔مدارس وجامعات سے فراغت یا اس کتاب کو سمجھنے والے طلبہ اس کا مطالعہ کریں تو زیادہ بہتر ہوگا۔
(4)ڈیڑھ سال سے کم مدت میں شیخ الاسلام ابن القیم جوزیہ کی تالیفات پڑھ سکتے ہیں: شیخ الاسلام ابن القیم جوزیہ رحمہ اللہ کی کتابوں کے مطالعے میں تاخیر کرنے کی وجہ سے آپ بہت سارے علمی فائدے سے محروم ہوسکتے ہیں۔ اس لیے طالب علم کو حسب حال ان کی کتابوں کے مطالعے میں جلدی کرنی چاہیے۔ابن القیم جوزیہ کی کتابوں کے مراتب ہیں، ان مراتب کا خیال کرتے ہوئے مطالعہ کرنا چاہیے۔کچھ کتابیں ہر شخص پڑھ سکتا ہے جیسے کہ ’’ الداء والدواء‘‘ اور ’’الوابل الصیب‘‘ اور کچھ کتابیں اعلی درجات کے طلبہ پڑھ سکتے ہیں جیسے:’’ شفاء العلیل‘‘ اور’’ الصواعق المرسلہ‘‘۔ مطالعے کا آغاز آسان کتابوں سے ہونا چاہیے۔
(5)ایک سال میں’’ المجموعہ النجدیہ‘‘ پڑھ سکتے ہیں: ’’المجموعہ النجدیہ‘‘ میں سب سے نمایاں شیخ الاسلام محمد بن عبدالوہاب رحمہ اللہ کی تصنیفات ہیں۔ ان کی کتابوں کے علاوہ شیخ عبدالرحمن بن حسن، علامہ عبداللطیف بن عبدالرحمن اور علامہ عبداللہ ابابطین کی کتابوں کو شامل کیا جاسکتا ہے۔ان علماء اور مشائخ کی کتابوں سے توحید کا موضوع جس عمدگی سے سمجھ میں آسکتا ہے وہ کسی اور کی تصنیف سے نہیں۔
(6)ایک سال سے پہلے ’’التفسیر المحرر‘‘ پڑھ سکتے ہیں: معاصر تفسیروں میں ’’ التفسیر المحرر‘‘ کا بڑا اونچا مقام ہے۔ایسی تمام آیات جن میں مفسرین کے اقوال مختلف ہیں، ’’التفسیر المحرر‘‘ کے محققین ابن جریر، ابن تیمیہ، ابن کثیر،ابن عاشور، سعدی،ابن عثیمین وغیرہ جیسے بڑے مفسرین کی رائے کو پیش کرتے ہیں۔غالبا بیس(۲۰) جلدوں میں یہ تفسیرمکتبہ’’ الدررالسنیہ‘‘ سے شائع ہوئی ہے۔
(7)ایک سال سے کم عرصے میں آپ’’ بلوغ المرام‘‘ اور ’’زاد المستقنع‘‘ کی افضل ترین شرح پڑھ سکتے ہیں: اگر یہ بات کہی جائے کہ اس وقت بلوغ المرام اور زاد المستقنع کی عمدہ ترین شرح علامہ ابن عثیمین کی شرح ہے تو مبالغہ نہ ہوگا۔علامہ ابن عثیمین کی تمام شروحات عبارت اور معنی کے لحاظ سے بالکل واضح ہیں۔اگر آپ روزانہ پچاس صفحات پڑھیں تو ایک سال سے کم عرصے میں آپ ان دونوں کو ختم کرسکتے ہیں۔دونوں کتابوں کے مطالعہ کرنے کا ایک بڑافائدہ یہ ہوگا کہ احکام سے متعلق تمام حدیثیں آپ کے ذہن میں رہیں گی۔بلوغ المرام کی شرح’’ فتح ذی الجلال والاکرام‘‘ اور زاد المستقنع کی شرح ’’الشرح الممتع‘‘ کے نام سے مشہور ہے۔ دونوں شرح پندرہ پندرہ جلدوں میں ہے۔
(8)ایک سال میں فقہ کی مشہور ومقبول کتاب’’الروض المربع‘‘ بیس مرتبہ پڑھ سکتے ہیں: اہل علم اس بات سے واقف ہیں کہ امام ابن قدامہ کی مشہور کتاب ’’المقنع‘‘ ہے، جس کا اختصار ’’زاد المستقنع‘‘ہے اور ’’الروض المربع‘‘ زاد المستقنع کی شرح ہے۔الروض المربع کے مصنف مصری عالم دین منصور بن یونس بن صلاح الدین البہوتی ہیں۔الروض المربع کی اب تک کی عمدہ طباعت مکتبہ اثراء المتون کی طباعت ہے۔ اس طباعت کے کچھ خاص امتیازات ہیں:
٭ہرمسئلہ کا عنوان متعین کردیا گیا ہے۔
٭تعریفات اور دلیلوں کی سطروں کو ملون کردیا گیا ہے۔
٭احادیث کی تخریج اور ان کا حکم موجود ہے۔
اس طباعت کے صفحات چھوٹے ہیں۔اس لیے بہ آسانی سو(۱۰۰) صفحےپڑھے جاسکتے ہیں۔
(9)پانچ مہینے میں’’ صحیح مسلم ‘‘ امام نووی کی شرح کے ساتھ پڑھ سکتے ہیں: آپ اگر بلا ناغہ روزانہ پچاس صفحات پڑھیں تو پانچ مہینے سے کم میں امام مسلم کی’’ الصحیح‘‘ امام نووی کی شرح’’منہاج المحدثین وسبیل طالبیی المحققین‘‘ کے ساتھ پڑھ سکتے ہیں۔علامہ ابن باز رحمہ اللہ کے تعلق سے مشہور ہے کہ انھوں نے صحیح مسلم ،امام نووی کی شرح کے ساتھ دس بار پڑھا تھا۔چونکہ امام نووی سے صفات کے باب میں لغزش ہوئی ہے اس لیے ’’المنہاج‘‘ کے ساتھ ’’الردود والتعقبات علی ما وقع للامام النووی فی شرح صحیح مسلم من التأویل فی الصفات وغیرہا من المسائل المہمات‘‘ بھی اپنے مطالعے میں شامل رکھیں۔آخر الذکر کتاب مشہور عالم دین اور محقق مشہور بن حسن آل سلمان کی ہے۔
(10)اگر روزانہ آپ پچاس صفحات کے مطالعے کی عادت پر قائم رہے تو علامہ ابن عثیمین رحمہ اللہ کی چھ(۶) اہم ترین کتابیں جن کا تعلق متعدد علوم وفنون کے اصول ومبادیات سے ہے ڈیڑھ ماہ سے کم میں پڑھ سکتے ہیں۔ ان کتابوں کو باربار پڑھنے سے بنیادی باتیں ذہن نشیں ہوجائیں گی۔
پہلی کتاب’’ شرح ثلاثۃ الأصول‘‘ ہے، دوسری کتاب’’لمعۃ الاعتقاد الہادی الی سبیل الرشاد‘‘ ہے، تیسری کتاب’’شرح أصول فی التفسیر‘‘ہے، چوتھی کتاب’’شرح المنظومۃ البیقونیۃ‘‘ہے، پانچویں کتاب’’ شرح الاصول من علم الاصول‘‘ ہے اور چھٹی کتاب’’ شرح الآجرومیۃ‘‘ ہے۔میرے خیال میں ہر طالب علم کے پاس یہ کتابیں ہونی چاہیے۔
اگر کوئی شخص اپنے اندر طاقت وہمت جٹا پاتا ہے تو اسے روزانہ پچاس صفحات کی جگہ سو صفحات کے مطالعہ کرنے کی عادت ڈالنی چاہیے، اس سے وہ مزیدکم وقتوں میں زیادہ کتابوں کا مطالعہ کرسکے گا۔

آپ کے تبصرے

3000