ڈاکٹر عبد الصبور ابو بکر سلفی مدنی اس وقت مرکزی دار العلوم جامعہ سلفیہ بنارس کے شیخ الجامعہ کے عہدہ پر فائز ہیں۔ بجا طور پر ہمارے محترم اس منصب جلیلہ کے اہل ہیں۔اللہ تعالی نے ڈاکٹر عبد الصبور کو گہرے علم ومعرفت کے ساتھ عمدہ ذوق عبادت سے بھی نوازا ہے۔ آپ کا شمار اس وقت ملک کے قابل فخر فضلا میں ہوتا ہے۔ گزشتہ چند سالوں میں آپ کے سیال قلم نے تصنیف وتالیف اور تحقیق وترجمہ کے میدان میں علم وحکمت کے جو دریا بہائے ہیں وہ قابل صد ستائش ہیں۔ ایسا نہیں کہ آپ تصنیف وتالیف اور بحث وتحقیق کے لیے متفرغ ہیں۔ آپ جامعہ سلفیہ کے موقر استاذ ہیں۔ تدریس کی ذمہ داری کے ساتھ آپ ایک بڑے منصب پر بھی ہیں جس کے اپنے تقاضے اور الگ مصروفیات ہیں۔ اس کے باوجود آپ کا تحقیقی کتابیں لکھنا بڑی بات ہے۔ سچ ہے کہ کام وہی کرتا ہے جو زیادہ مشغول ہوتا ہے۔ فارغ البالی اور وافر مقدار میں وسائل وذرائع کا انتظار کرنے والے لوگ یونہی دنیا سے رخصت ہوجاتے ہیں اور کوئی بڑا کام ان کی زندگی کا حصہ نہیں بنتا۔
زیر نظر کتاب سنن رواتب اور نماز وتر احکام ومسائل ہمارے فاضل دوست ڈاکٹر عبد الصبور مدنی (بارک فی عمرہ) کے اعلی تحقیقی ذوق کی بہترین مثال ہے۔ سنن رواتب اور نماز کے موضوع پر ایک طرح سے یہ کتاب انسائیکلو پیڈیا ہے۔ اردو داں طبقہ خصوصا علماء وطلبا اور بحث وتحقیق کا ملکہ اپنے اندر پیدا کرنے والے کے لیے یہ کتاب کسی نایاب تحفہ سے کم نہیں ہے۔ سنن موکدہ سے متعلق ایک ایک مسئلہ کو آپ نے قرآن وحدیث اور ائمہ سلف کے اقوال کی روشنی میں مبرہن اور آشکارا کردیا ہے۔ مسائل کے اخذ واستنباط میں آپ نے صرف صحیح اور حسن حدیثوں پر اعتماد کیا ہے۔
اللہ نے فاضل مصنف کو عربی کے ساتھ اردو زبان کی بھی صلاحیت عطا کی ہے۔ دونوں زبان میں آپ یکساں دسترس رکھتے اور لکھتے پڑھتے ہیں۔ آپ کی زبان میں بڑی سلاست اور روانی ہوتی ہے۔ قاری اپنے اوپر کسی طرح کا بوجھ محسوس نہیں کرتا۔ بڑی آسانی سے مشکل فقہی مسائل کو بھی سمجھ جاتا ہے۔ مسائل کے پیش کرنے، دلائل کا تجزیہ کرنے اور پھر راجح قول کو ٹھوس انداز میں رکھنے کا سلیقہ کوئی آپ سے سیکھے۔
آپ کی کتابوں میں معلومات کا ذخیرہ ہوتا ہے۔ موضوع سے متعلق تشنگی باقی نہیں رہتی ہے۔ آپ کے لکھنے کا یہی منفرد اسلوب دلوں پر براہ راست دستک دیتا ہے۔ علمی حلقوں میں آپ کو اور آپ کی جملہ تالیفات وتحقیقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ مجھے بھی ذاتی طور پر آپ کی تحریریں پسند ہیں۔ جب بھی آپ کی کوئی کتاب منظر عام پر آتی ہے جب تک اس کو نہ حاصل کرلوں سکون نہیں ملتا۔
متذکرہ کتاب کے پڑھنے کی خواہش بڑے دنوں سے تھی۔طباعت کے فورا بعد فاضل مصنف سے اس کا تقاضہ کیا تھا مگر بوجوہ کتاب حاصل کرنے میں تاخیر ہوئی۔ بالآخر جب کتاب ملی، فہرست موضوعات پر نگاہ ڈالا تو دل کو قرار ملا۔ان تمام لوگوں کے لیے زبان سے بے ساختہ دعا نکلی جنھوں نے اس کتاب کی طباعت میں کسی طرح کا اپنا تعاون پیش کیا۔
کتاب کے شروع میں عالم اسلام کے نامور عالم دین اور محقق شیخ صلاح الدین مقبول حفظہ اللہ کا مختصر مگر جامع پیش لفظ اس کتاب کی اہمیت کو مزید دوبالا کرتا ہے۔ اللہ تعالی مصنف اور ان کے تمام معاونین کو جزائے خیر عطا کرے، اور اس کتاب کو ان سب کے لیے ذخیرہ آخرت بنائے۔
سوشل میڈیا کے اس زمانے میں جبکہ ہر طرف علم اور معلومات کے نام پر سطحی اور بے وزن باتیں پھیلائی جارہی ہیں خاص طور سے عبادات کے نام پر امت کے ایک بڑے طبقہ کو گمراہ کیا جارہا ہے۔شرک وبدعات کے دلدل میں ڈالا جارہا ہے۔جہالت اور علمی غربت کے اس دور میں فاضل مصنف کی کتاب نماز جیسی عظیم عبادت کے عنوان پر نعمت غیر مترقبہ ہے۔ ضرور اس کو حاصل کرنا اور پڑھنا چاہئے۔یہ کتاب اس لائق ہے کہ مدارس وجامعات کی زینت بنے۔مساجد میں رکھی جائے تاکہ لوگ حسب ضرورت اس سے استفادہ کرسکیں۔
کتاب کے ناشر اور طابع ہمارے دوست شیخ عبد القدیر سلفی بھی مصنف کتاب کے ساتھ مبارک باد کے مستحق ہیں جنھوں نے اپنی زبردست اور خوبصورت طباعت سے اس کتاب کی ظاہری عظمت کو کئی گنا بڑھا دیا ہے۔ مرشد پبلیکیشن، دہلی اپنی اس خوبی کے لیے مشہور ہے۔ رب دوجہان اس کتاب کو قبولیت عام وخاص عطا کرے۔
ایں دعا از من وجملہ جہاں آمین آباد


آپ کے تبصرے