فارس عودہ

فارس عودہ (Faris Odeh)

کاشف شکیل

شمس الرب خان حفظہ اللہ کی انگریزی نظم *فارس عودہ (Faris Odeh)* کا اردو ترجمہ

( اس نظم میں ایک 14 سالہ معصوم فلسطینی فارس عودہ کو خراج عقیدت پیش کرنے کی کوشش کی گئی ہے جو اسرائیلی ٹینکوں کے سامنے کمالِ بے باکی سے سینہ سپر ہو گیا تھا، فارس عودہ کو سلام)



یہ سنگ میرا حوصلہ، یہ سنگ میرا عزم ہے
نہیں یہ اسلحوں کی بزم، حوصلوں کی رزم ہے


یہ سنگ سوزشِ جگر ہے، شعلہ ہے شرارہ ہے
تمھارا ٹینک گھاس ہے، مری غذائے نرم ہے


بھسم کرے گی ولولوں کی آگ اب گیاہ کو
ڈروں گا ٹینک کی گرج سے یہ تمھارا وہم ہے


ہے “ادنیٰ ٹینک” کے مقابلے میں کوہ عزم کا
جنوں کی وسعتوں میں ٹینک کا بھی کوئی حجم ہے ؟


دفاعِ ارض میرا فرض، یہ ستم تمھارا فن
کرو یہ ظلم ختم اب، اگر ذرا بھی شرم ہے


بچاؤ اور ظلم کی جھڑپ میں جان لو سدا
سِپر ہو عزم کی تو پھر ستم کا کھیل ختم ہے


جھکوں تمھارے سامنے؟، ڈروں میں تم سے بزدلو ؟!
ازل سے بے خطر ہوں میں، خدا کا مجھ پہ رحم ہے


کچل دو سر بشوق تم، مگر جنون و عشق یہ
رفیقِ دل رہیں گے تا ابد، خدا کا نَظم ہے


یہ حوصلے، مزاحمت رہیں گے ساتھ روح کے
اگرچہ سرد کر دو وہ لہو جو اب بھی گرم ہے


جو حوصلہ شکن نہ ہو وہ موت کیسے لا سکے
ترا یہ سوچنا کہ مر گیا ہوں میں، یہ وہم ہے


بھلا یہ خوف مجھ پہ کیوں سوار ہونے آئے گا
بحالتِ معانقہ جو مجھ سے عزم و جزم ہے


یہ کہہ رہی ہیں جاں فِشانیاں لبوں کو چوم کر
تمھارا لب گلاب ہے، گداز اور نرم ہے


یہ حریت تمھارے سامنے ہے اس سے پوچھ لو
اسی کی آگ خوف کی چِتا کا کِریا کَرم ہے


میں باحیات ہی رہوں گا جب تَلک تو ہے یہاں
ترا یہ سوچنا کہ مر گیا ہوں میں یہ وہم ہے


جو گولی چھید کر گئی تھی میرے سر میں اس سے پوچھ
زمیں سے پوچھ لے جہاں مرے لہو کا زخم ہے


شمیم جاں کے عطر میں بسی ہوئی صبا سے پوچھ
یہ قبرِ جسمِ عنصری، مُربّی فنّ رزم ہے


میں باحیات ہی رہوں گا جب تَلک تو ہے یہاں
ترا یہ سوچنا کہ مر گیا ہوں میں یہ وہم ہے



ذیل میں شمس الرب خان کی انگریزی نظم درج ہے

Faris Odeh*

The stone I have, is not just a stone!
The tank you have, is not just a tank!
My stone is fire, your tank is grass!
In clash of two, always burns latter!
My stone is resistance, your tank is oppression!
In fight of two, always dies latter!


To thee I’ll bow? to thee, O’ coward?!
Fearlessness on me, my God has showered!
Crush my head, but heart is left!
Love is left, madness is left!
Mash my body, but soul is left!
Courage is left, resistance is left!


I am alive, you think I am dead?
Ask the fear, she hated me then left!
Ask the struggle, she touched me then hugged!
Ask the resolve, she loved me then kissed!
Ask the freedom, she lit me then burnt!
I am alive until you are dead!


I am alive, you think I am dead?
Ask the bullet, she pierced my head!
Ask the earth, she drank my blood!
Ask the wind, she covered my shroud!
Ask the grave, she buried me then bred!
I am alive until you are dead!
I am alive until you are dead!!


*These lines are dedicated to Faris Odeh and are inspired by his iconic image: standing in defiance of an Israeli tank with a stone in his hand!

آپ کے تبصرے

3000