مملکت سعودیہ عربیہ

سالم خورشید تعارف و تبصرہ

جس طرح تمام ستاروں پر چودہویں رات کے چاند کو نیز تمام خوشنما پھولوں میں گلاب کو فوقیت و برتری حاصل ہے عین اسی طرح آباد دنیا کے کل 208 ممالک میں 58 مسلم ملکوں کو اور اُن 58 مسلم ملکوں میں مملکت توحید سعودیہ عربیہ کو فوقیت و برتری حاصل ہے ۔

اس فوقیت و برتری کا سبب یہ ہے کہ اس کا دستور اور آئین کتاب و سنت پرمبنی ہے۔ مملکت سعودیہ عربیہ ہی میں خاص طور سے دو ایسے مقدس اور پاکیزہ مقامات ہیں جو تمام امت مسلمہ بالخصوص دین دار اور تقوی شعار لوگوں کے دلوں کی دھڑکن ہیں۔ ایسی کون سی آنکھیں ہیں جو اُن دونوں مقامات کے دیدار کے لیے نہ ترستی ہوں۔ اس سعودی مملکت کی عظمت و فضیلت کا دوسرا پہلو یہ بھی ہے کہ اس نے اپنے وجود کے روز اول سے ہی مذہب و ملت وطن اور انسانیت کی ہر ممکن خدمت کا اہتمام کیا ہے نیز بلا تفریق مذہب و ملت اخوت اور بھائی چارگی اور پیار و ہمدردی کی فضا قائم کرنے کی سعی پیہم کی ہے۔

یہی وہ عظیم مملکت ہے جہاں سیدنا ابراہیم علیہ الصلوة و التسلیم کی یادگار کعبہ مشرفہ و مقدسہ ہے (بیت الله) حضرت ہاجرہ علیہا السلام کی یادگار مقام سعی (صفا مروہ) سیدنا حضرت اسماعیل علیہ السلام کی یادگار بئر زمزم نیز فخر بنی آدم جناب محمد عربی رسول الله صلی الله علیہ و سلم کی یادگار مسجد نبوی شہدائے احد اور دیگر تاریخی مقامات اور دوسری یادگاریں ہیں جن سے پورا قلبی تعلق اُستوار و ہموار ہے۔

واضح رہے کہ مملکت سعودیہ کے بانی عظیم رہنما فرمانروا عبدالعزیز بن عبد الرحمن آلِ سعود ہیں جس کے ذرہ ذرہ سےقال الله و قال الرسول کی صدائیں بلند ہوتی رہتی ہیں، جہاں انسانی خدمات کو عبادت کا درجہ حاصل ہے۔ یہی وہ ملک ہے جو صحیح العقیدہ مسلمانوں کی اولین و آخرین پناہ گاہ ہے، یہی وہ ملک ہے جو روز اول سے ہی کتاب و سنت کی بنیاد پر قائم و دائم ہے۔ چنانچہ اس ملک کے بانی نے ببانگ دہل یہ اعلان کیا کہ اسلامی شریعت کا نفاذ اور اُس کا فروغ ہی ہماری زندگی کا اولین مقصد ہے تو مرحوم شاہ فیصل بن عبدالعزیز نے فرمایا تھا کہ “سعودی گھرانہ شاہی گھرانہ ہونے سے قبل ایک دینی و دعوتی گھرانہ ہے۔”
اس قول کے کچھ نمونے ملاحظہ ہوں:
(۱) اشاعت قرآن کریم
پوری دنیا میں اسلامی تعلیمات نیز قرآن مجید کے پیغام ابدی کو عام کرنے کےمقصد سے شاہ فہد کمپلیکس برائے طباعت مصحف شریف شہر مدینہ منورہ میں ایک نہایت عظیم الشان اشاعتی ادارہ قائم کیا تھا جس کی کار کردگی کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ یہ ادارہ گزشتہ 13/ سالوں  میں اب تک 13/ ملین قرآن کریم کے نسخے شائع کر چکا ہے۔
(۲) هيئة الأمر باالمعروف والنهی عن المنکر
یہ ادارہ دعوت دین و اصلاح المسلمین کے لیے خاص ہے۔ اس ادارے کی خاص مہمات لوگوں کو نماز کی پابندی کرانا، بازاروں اور شارع عام پر مرد اور عورت کے اختلاط پر نظر رکھنا، مظلوموں کو انصاف دلانا ہیں۔ سعودی معاشرے کو پاک و صاف رکھنے میں یہ ادارہ ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے، اس کے کار گذاروں کو مطوعین کہا جاتا ہے۔
(۳) رئاسة البحوث العلمية و الافتاء والدعوة الارشاد
یہ ادارہ کتاب و سنت اور اجتہاد کی روشنی میں فتاوے دے کر اسلام کی صحیح رہنمائی کرتا ہے نیز سعودی مملکت میں شائع ہونے والے تمام لٹریچر پر نظر رکھنا، دینی و اسلامی کتابیں اور رسائل کو تقسیم کرنا اور اُن کی نشر و اشاعت کرنا اس کا کام ہے۔
(۴) تعمیر مساجد
مساجد کی تعمیر کے باب میں اگر شاہ فہد بن عبد العزیز آل سعود (رحمة الله)  کی مساعی جمیلہ کا جائزہ لیں تو عقل حیران رہ جاتی ہیں کہ صرف 2004 میں ہی خادم الحرمین الشریفین شاہ فہد بن عبد العزیز نے دنیا بھر میں 510 مساجد و مراکز اسلامیہ قائم کیے۔
(۵) مدارس و معاہد کالجوں اور یونیورسٹیوں کا قیام
اسلام میں تعلیم و تعلم کو جو اہمیت و فضیلت حاصل ہے اس سے ہرکس و ناکس واقف ہے۔ اسی اہمیت و افادیت کے پیش نظر مملکت توحید سعودیہ نے اپنی سرزمین پر مدارس اور جامعات کا جال بچھا رکھا ہے جہاں دنیا بھر کے متلاشیان علم و فن اور طالبان علوم نبوت اپنی علمی پیاس بجھاتے ہیں ۔
اِن تمام سرگرمیوں سے یہ بات عیاں ہوجاتی ہے کہ سعودی حکومت توحید و سنت اور امن و امان کا حامل و داعی ملک ہے۔ چنانچہ قرآن پاک کی اِس آیت میں الله جل شانہ نے (و هذا البلد الأمين) یعنی اس شہر کی قسم کھا کر اس کے امن و سلامتی کا مرکز ہونے کی مہر ثبت کر دی ہے اور سیدنا ابراہیم خلیل الرحمن علیہ الصلوة والسلام کی دعاؤں کا خلاصہ قرار دیا ہے۔ (رب اجعل هذا بلدا امنا) اور ابھی حالیہ دنوں جس طرح سے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے ملک کی تعمیر و ترقی اور امن و امان کے قیام نیز شہریوں کو روزگار سے جوڑنے کے لیے جو نئی جہت دی ہے وہ نہایت ہی قابل ستائش ہے۔

1
آپ کے تبصرے

3000
1 Comment threads
0 Thread replies
0 Followers
 
Most reacted comment
Hottest comment thread
1 Comment authors
newest oldest most voted
Abdul Rehman Abdul Ahad

اسلام وعلیکم پر اب تو حکومت ولی عہد کی ہے ۔۔جہاں ایک طرف اچھائیاں ہیں وہیں ۔۔مغربی تہیذیب بھی در آئ ہے ۔اور وہ بجی حکومتی سطح پر اس کی پذیرائی کی جارپی ہے ۔اور اس کے خلاف اٹھنے والی اواز پابند سلاسل کر دی جا رہی ہے ۔۔یا صفحہ ہستی سے مٹا دی جارہی ہے ۔اللہ حفاظت فرماے