صنفِ دل رباب

خبیب حسن مبارکپوری ادبیات

انشائیہ عالمی ادب میں ایک نومولود صنف کی حیثیت سے متعارف ہے۔ اردو انسائیکلوپیڈیا کے مطابق مختصر ادبی مضمون جس میں ذاتی تاثرات بیان کیے جائیں اور تحقیق و استدلال نہ ہو۔ بعض ارباب سخن کے نزدیک انشائیہ وہ صنف ادب ہے جس میں خیالات کے ایک ہلکے پھلکے تموج کو اختصار کا خیال رکھتے ہوئے پیش کیا جائے۔ مذکورہ تعریف کے پیش نظر اس میں موضوع کی قید اور نہ ہی کوئی شرط لگائی جاتی ہے اور آزادی و خود مختاری ہر جگہ اور ہر مقام پر… بالکل ایسے ہی ہے:
بات گرچہ بے سلیقہ ہو کلیم
بات کہنے کا سلیقہ چاہیے

البتہ جو کچھ کہا جائے اس طرح ہو کہ دل مسرت کی فراوانی سے دیوانہ نہ سہی فرحت و انبساط کا مجموعہ اور ذہن گدگدی کی آہٹ محسوس کرنے لگے۔ ہاں اس کی خصوصیات و صفات کا لحاظ ہر جگہ رکھنا ضروری ہے جو چند چیزوں پر مشتمل ہے:
*غیر سنجیدہ و رمزی اور غیر جامع خیالات
*تاثراتی نیرنگیاں
*ظرافت/ہجو/طنز
*واقعاتی رنگ آمیزیاں
*خفیف الفکر امور و نکات
*افراط انشاء بتقاضائے موضوع/عنوان
*غیر مربوط و غیر منظم ساخت/پیٹرن
اگر ان میں سے ایک یا بعض خصوصیات کے تعلق سے بے توجہی برتی گئی تو اس کی انفرادیت مجروح ہوسکتی ہے۔ اسی لیے انشائیہ نگارکو ذی فہم تماشائی اور حساس دل کا مالک ہونے کے ساتھ کثیر المطالعہ اور اچھا نثار ہونا ضروری ہے، تاکہ معمولی باتوں کو اپنے زور قلم سے غیر معمولی بنانے پر قادر ہو۔
انشائیہ کا آغاز و ارتقا مختلف ملکوں میں اپنے اپنے طریقوں سے ہوا۔ سب سے پہلے فرانس میں مانٹین نامی ادیب نے انشائیہ کی بنیاد رکھی جس کا پہلا مجموعہ 1850 میں منصئہ شہود پر آیا، یوں تو اس صنف ادب کی جھلکیاں چین و عرب، ایران و ہندوستان کی نثری تحریروں میں ملتی تھیں، مگر بحیثیت صنف مانٹین کے ذریعہ ہی عدم سے وجود میں آئیں۔ بعد ازاں انگریزی ادیبوں نے اس جانب توجہ دی اور اسے فروغ دینے میں کوئی دقیقہ فروگزاشت نہ کیا۔ انگریزی ادب کی شاہراہ سے گزرتی ہوئی اس صنف کا اردو کے باب پر پرجوش استقبال کیا گیا اور اس کی خوب پذیرائی ہوئی، حالانکہ پہلے سے اردو ادب اپنی کہکشاؤں میں اصناف کے کئی ستارے اس طرح سمیٹے ہوئے تھی جیسے طنز ومزاح وغیرہ۔
مستقل انشائیہ نگار کے طور پر بانئ اردو انشائیہ وزیر آغا کا نام سر فہرست آتا ہے جبکہ انشائیہ کے نمونے جستہ جستہ غالب، آزاد، فرحت اللہ بیگ اور پطرس کے یہاں وافر مقدار میں ملتے ہیں، مگر صحیح معنوں میں ان میں کوئی طنز نگار ہے تو کوئی مزاح نگار، یا اس کی قریبی صنفوں میں طبع آزمائی کرتے نظر آتا ہے۔ خالص انشائیہ نگار کوئی نہیں۔ بہرحال اتنے سخت احتساب کی بھی ضرورت نہیں کیونکہ فنی تخلیق میں خانے سہولت کی غرض سے وضع کیے جاتے ہیں ورنہ ان تخلیقات کے الگ الگ نام دینے پڑیں گے۔ ماضی قریب میں کئی ایک ادیب پیدا ہوئے جن کی تحریروں میں بلند پایہ انشائیوں کی کمی نہیں مثلا رشید احمد صدیقی، کرشن چندر، ملا رموزی، پطرس بخاری، حسن نظامی اور مہدی افادی وغیرہ۔ ان کے علاوہ ابن انشا، انجم مانپوری، شاہ علی اکبر، مشتاق یوسفی، رام لال نابھوی اور کرنل محمد خان جیسے نامور اہل قلم کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔ یہ اور بات ہے کہ مذکورہ اسماء میں بیشتر مزاح نگار یا طنز نگار تھے، مگر ان کی تحریروں میں ہر جگہ انشائیہ کا عنصر غالب ہے اور ان کے بل پر جدید انشائیہ کی راہ ہموار ہوسکتی ہے۔ اردو زبان میں مشہور انشائیوں میں چند ایسے عمدہ انشائیے منظر عام پر آیے جنھیں آج بھی نہایت دلچسپی و دل جمعی سے پڑھا اور سنا جاتا ہے۔ انہی میں وزیر آغا کا مجموعہ “خیال پرے”، نظر صدیقی کا مجموعہ “شہرت کی خاطر”، پطرس بخاری کے مضامین، ابن انشا کی تحریریں اس کے علاوہ گزشتہ لکھنؤ، چارپائی وغیرہ کافی مقبول ہیں۔
انشائیہ کا لامتناہی سلسلہ آج بھی پوری شد و مد کے ساتھ جاری ہے۔ اردو انشائیہ کا مستقبل بہت روشن ہے۔ بقول احتشام حسین “اردو کو ابھی بہت سفر طے کرکے اس منزل تک پہنچنا ہے اور وہ بھی اس وقت ممکن ہے جب ذہن کی تیزی، طبیعت کی شگفتگی، معلومات کی وسعت اور قدرت بیان سب ایک دوسرے میں حلول ہوجائیں اور وہ ادب پارہ وجود میں آئے جس کی ابتدا، وسط اور خاتمہ سب یکساں طور پر اپنی ناتمامی کے باوجود جامعیت کا مظہر ہوں”۔

7
آپ کے تبصرے

3000
7 Comment threads
0 Thread replies
0 Followers
 
Most reacted comment
Hottest comment thread
7 Comment authors
newest oldest most voted
رشید سلفی

ادب کی صنف انشائیہ کا بہت عمدہ تعارف،تاریخ اور معروف انشاءگاروں کا تذکرہ اور اپنا تجزیہ۔۔۔ماشاءاللہ اللہ کرے زور قلم اور زیادہ آمین🌹🌹🌹🌹🌹🌹

A samad

Bahut khoob

Kashif Shakeel

بہت خوب خبیب بھائی
مختصر اور جامع لکھا ہے آپ نے۔
جزاکم اللہ خیرا

Md Sharif kne

ماشاءاللہ

بہت ہی عمدہ زبردست مختصر کلام
اللہ مزید ترقی دے قلم میں

Mohammad gufran

ماشاء اللہ خوب💐💐💐
مختصر مگر جامع تحریر

عطاء الله

ماشاء اللہ خبیب بھائی
مختصر اور جامع تحریر….🌹🌹
جزاكم اللہ خیرا وبارک فیکم

@زنب الغزالی

ماضی قریب میں کئی ایک ادیب پیدا ہوئے جن کی تحریروں میں بلند پایہ انشائیوں کی کمی نہیں مثلا :
اس کے بعد جو نام آپ نے شمار کراۓ ہیں ،ان میں ایک بہت ہی اہم نام چھوٹ گیا ہے آپ سے ۔ @زنب الغزالی