تضمینی غزل

کاشف شکیل شعروسخن

اے گلشن فلک کی بہارو، جواب دو

”کیوں ہنس رھے ہو چاند ستارو، جواب دو”


سورج کا خون کر کے بھلا کیا ملا تمھیں

“کیوں ہنس رھے ہو چاند ستارو، جواب دو”


میری کنوارگی تو نہیں اس قدر شدید

“کیوں ہنس رھے ہو چاند ستارو، جواب دو”


زہرہ جبیں کا حسن کہیں تم سے کم ہے کیا؟

”کیوں ہنس رھے ہو چاند ستارو، جواب دو”


کیوں یہ نمک فشانی ہے کاشف کے زخم پر

”کیوں ہنس رھے ہو چاند ستارو، جواب دو”

آپ کے تبصرے

3000