قرآن محفوظ کیسے؟

ذکی نور عظیم ندوی قرآنیات

قرآن کریم اللہ کی نازل کردہ آخری کتاب ہدایت ہے، یہ کتاب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے اوپر نازل ہونے کے بعد سے قیامت تک آنے والے تمام انسانوں کے لیے دستور حیات ہے۔ اسی لیے اللہ تبارک و تعالی نے اس کی حفاظت کی ذمہ داری بھی لی اور ہر طرح سے اس کا انتظام بھی فرمایا‌۔ لہذا آئیے ان آیات کا مختصر جائزہ لیں جس میں اللہ تعالی نے خود قرآن کریم کی حفاظت کا تذکرہ فرمایا ہے۔
إِنَّا نَحْنُ نَزَّلْنَا الذِّكْرَ وَإِنَّا لَهُ لَحَافِظُونَ
(الحجر:۹)بےشک یہ (کتاب) نصیحت ہمی نے اُتاری ہے اور ہم ہی اس کے نگہبان ہیں۔
امام طبری رحمہ الله فرماتے ہیں کہ اس آیت میں اللہ تعالی نے قرآن کی اس طرح حفاظت فرمانے کا وعدہ کیا کہ اس کے باہر سے کوئی بھی باطل اور غلط چیز نہ شامل کی جا سکتی ہے اور نہ ہی اس سے کوئی چیز نکالی جا سکتی ہے۔
إِنَّ الَّذِينَ كَفَرُوا بِالذِّكْرِ لَمَّا جَاءَهُمْ وَإِنَّهُ لَكِتَابٌ عَزِيزٌ . لَا يَأْتِيهِ الْبَاطِلُ مِنْ بَيْنِ يَدَيْهِ وَلَا مِنْ خَلْفِهِ تَنْزِيلٌ مِنْ حَكِيمٍ حَمِيدٍ
(فصلت:۴۱-۴۱)بے شک کافروں نے کتاب نصیحت کو ان پر نازل ہونے کے وقت نہ مانا ۔ جب کہ یہ ایک عالی رتبہ کتاب ہے، اس پر جھوٹ کا دخل نہ سامنے سے ہوسکتا ہے نہ پیچھے سے۔ یہ حکمت اور خوبیوں والے پروردگار کی اُتاری ہوئی کتاب ہے۔
امام طبری رحمہ الله اس آیت کے تعلق سے اظہار فرماتے ہیں کہ یہ کتاب اللہ کے نازل کرنے اور اس کی حفاظت کی ذمہ داری لینے کی وجہ سے اعلی رتبہ کتاب ہے ،جس میں کسی بھی سازش سے قرآن سے باہر کی کوئی چیز نہ شامل ہو سکتی ہے اور نہ اس کے معنی اور مفہوم میں کسی بھی طرح کوئی تبدیلی کی جاسکتی ہے۔
وَاتْلُ مَا أُوحِيَ إِلَيْكَ مِنْ كِتَابِ رَبِّكَ لَا مُبَدِّلَ لِكَلِمَاتِهِ وَلَنْ تَجِدَ مِنْ دُونِهِ مُلْتَحَدًا
(الكهف:۲۷) اپنے پروردگار کی نازل کردہ کتاب کی تلاوت کرو۔ اس کو کوئی بدلنے والا نہیں۔ اور اس کے سوا تم کہیں پناہ کی جگہ بھی نہیں پاؤ گے۔
علامہ سعدی رحمہ الله نے فرمایا کہ یہ وہ عظیم کتاب ہے جس کے کلمات کو کوئی بھی تبدیل نہیں کرسکتا۔
وَمَا كُنْتَ تَتْلُو مِنْ قَبْلِهِ مِنْ كِتَابٍ وَلَا تَخُطُّهُ بِيَمِينِكَ إِذًا لَارْتَابَ الْمُبْطِلُونَ . بَلْ هُوَ آيَاتٌ بَيِّنَاتٌ فِي صُدُورِ الَّذِينَ أُوتُوا الْعِلْمَ وَمَا يَجْحَدُ بِآيَاتِنَا إِلَّا الظَّالِمُونَ
(العنكبوت:۴۸-۴۹) اور تم پہلے کوئی کتاب نہیں پڑھتے تھے اور نہ اُسے اپنے ہاتھ سے لکھ ہی سکتے تھے ایسا ہوتا تو اہل باطل ضرور شک کرتے۔ بلکہ یہ روشن آیتیں ہیں۔ اور یہ ان لوگوں کے سینے میں محفوظ ہے جن کو علم دیا گیا ہے اور ہماری آیتوں سے انکار وہی کرتے ہیں جو ظالم ہیں۔
اس آیت میں یہ واضح کردیا گیا ہے قرآن كريم لوگوں کے سینوں میں محفوظ ہے یعنی انھیں زبانی یاد ہے جس میں کچھ کمی زیادتی لکھ کر بھی نہیں کی جا سکتی۔ اور اگر کوئی بھی شخص زیادتی کی بات کہتا یا قبول کرتا ہے تو وہ ظالم ہے۔
وَلَوْ تَقَوَّلَ عَلَيْنَا بَعْضَ الْأَقَاوِيلِ لَأَخَذْنَا مِنْهُ بِالْيَمِينِ ثُمَّ لَقَطَعْنَا مِنْهُ الْوَتِينَ فَمَا مِنْكُمْ مِنْ أَحَدٍ عَنْهُ حَاجِزِينَ
(الحاقۃ:۴۴-۴۷) اگر یہ رسول بھی ہمارے بارے میں کوئی بات بنا لاتے، تو ہم ان کا داہنا ہاتھ پکڑ لیتے، پھر ان کے گردن کی رگ کاٹ ڈالتے، پھر تم میں کوئی بھی اس سے روکنے والا نہ ہوتا ۔
اگر اس طرح کی وعید اور دھمکی سید الانبیاء محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کے تعلق سے قرآن میں بیان کی جا سکتی ہے تو کسی دوسرے فرد بشر کو اس میں تبدیلی یا کمی و زیادتی کی کیسے جرأت ہو سکتی ہے۔ اور اگر بفرض محال کسی نے اس کی جرات بھی کی تو جمہور امت اس کو کیسے گوارا اور قبول کر سکتے ہیں۔
وَأَنْزَلْتُ عَلَيْكَ كِتَابًا لَا يَغْسِلُهُ الْمَاءُ
(مسلم) میں نے آپ کے اوپر ایک ایسی کتاب نازل فرمائی آئی جسے پانی دھل نہیں سکتا۔
امام قرطبی رحمہ الله فرماتے ہیں کہ اس سے یہ واضح ہو جاتا ہے کہ تب بھی حفاظ کرام کے ختم نہیں کیا جاسکتا۔
اسی طرح بہت سی آیتوں میں قرآن کریم کے اللہ کا کلام ہونے میں شکوک وشبہات کا اظہار کرنے والوں کو قرآن جیسا کلام لانے کا چیلنج بھی کیا گیا اور اس میں ہر زمانے میں مکمل ناکامی کی حقیقت کو بیان فرمایا اور اس طرح قرآن میں کسی بھی طرح کے اضافے کے امکان کو پوری طرح رد کر دیا گیا۔
فَلْيَأْتُوا بِحَدِيثٍ مِثْلِهِ إِنْ كَانُوا صَادِقِينَ
(الطور: ۳۴) اگر یہ سچے ہیں تو ایسا کلام بنا کر تو لائیں۔
أَمْ يَقُولُونَ افْتَرَاهُ قُلْ فَأْتُوا بِسُورَةٍ مِثْلِهِ وَادْعُوا مَنِ اسْتَطَعْتُمْ مِنْ دُونِ اللَّهِ إِنْ كُنْتُمْ صَادِقِينَ
(يونس: ۳۸)لوگ کہتے ہیں کہ رسول نے اس کو خود بنا لیا ہے کہہ دو کہ اگر تم سچے ہو تو تم بھی اس طرح کی ایک سورت بنا لاؤ اور اللہ کے علاوہ جن کو بھی تم بلا سکو ان کو بھی بلا لو ۔
أَمْ يَقُولُونَ افْتَرَاهُ قُلْ فَأْتُوا بِعَشْرِ سُوَرٍ مِثْلِهِ مُفْتَرَيَاتٍ وَادْعُوا مَنِ اسْتَطَعْتُمْ مِنْ دُونِ اللَّهِ إِنْ كُنْتُمْ صَادِقِينَ
(هود :۱۳)یہ کہتے ہیں کہ اس نے قرآن ازخود بنا لیا ہے؟ کہہ دو کہ اگر تم سچے ہو تو تم بھی ایسی دس سورتیں بنا لاؤ اور اللہ کے علاوہ جس جس کو بلاسکتے ہو،ان کو بھی بلا لو۔
أَمْ يَقُولُونَ افْتَرَاهُ قُلْ إِنِ افْتَرَيْتُهُ فَعَلَيَّ إِجْرَامِي وَأَنَا بَرِيءٌ مِمَّا تُجْرِمُونَ
(هود: ۳۵) یہ کہتے ہیں کہ اس (پیغمبر) نے یہ قرآن اپنے دل سے بنا لیا ہے؟ کہہ دو کہ اگر میں نے بنالیا ہے تو میرے گناہ کا وبال مجھ پر ہو گا اور جو گناہ تم کرتے ہو اس سے میں بری الذمہ ہوں ۔
أَمْ يَقُولُونَ افْتَرَاهُ بَلْ هُوَ الْحَقُّ مِنْ رَبِّكَ لِتُنْذِرَ قَوْمًا مَا أَتَاهُمْ مِنْ نَذِيرٍ مِنْ قَبْلِكَ لَعَلَّهُمْ يَهْتَدُونَ
(السجدة :۳)لوگ یہ کہتے ہیں کہ پیغمبر نے اس کو از خود بنا لیا ہے؟ (نہیں) بلکہ وہ تمھارے پروردگار کی طرف سے برحق ہے تاکہ تم ان لوگوں کی رہنمائی کرو جن کے پاس تم سے پہلے کوئی رہنما نہیں آیا تاکہ یہ ہدایت پا جائیں ۔
أَمْ يَقُولُونَ افْتَرَاهُ قُلْ إِنِ افْتَرَيْتُهُ فَلَا تَمْلِكُونَ لِي مِنَ اللَّهِ شَيْئًا هُوَ أَعْلَمُ بِمَا تُفِيضُونَ فِيهِ كَفَى بِهِ شَهِيدًا بَيْنِي وَبَيْنَكُمْ وَهُوَ الْغَفُورُ الرَّحِيمُ
(الأحقاف :۸)لوگ کہتے ہیں کہ اس نے اس کو خود بنا لیا ہے۔ کہہ دو کہ اگر میں نے اس کو خود بنایا ہو تو تم اللہ کے سامنے میرے (بچاؤ کے) لیے کچھ نہیں کر سکتے وہ اس کو خوب جانتا ہے جو تم اس کے بارے میں کرتے ہو۔ وہی میرے اور تمھارے درمیان گواہ کافی ہے۔ اور وہ بخشنے والا مہربان ہے۔
اور پھر اللہ تعالی نے قرآن کریم میں غور و خوض کی دعوت دی اور پوری طرح یہ واضح کر دیا کہ اگر اس پورے کلام پاک میں کہیں بھی کسی نے، کبھی بھی، کوئی اضافہ کیا ہوتا تو اس کے اسلوب میں، اس کے حقائق میں، اس کے معنی و مفہوم میں یقینا فرق ہوتا۔ اور اگر ایسا نہیں تو یہ واضح دلیل ہے کہ یہ کلام پوری طرح محفوظ اور ہر طرح کى تحريف، تبديلى اور نقص و اضافہ سے پاک ہے۔
أَفَلَا يَتَدَبَّرُونَ الْقُرْآَنَ وَلَوْ كَانَ مِنْ عِنْدِ غَيْرِ اللَّهِ لَوَجَدُوا فِيهِ اخْتِلَافًا كَثِيرًا
(النساء: ۸۲)بھلا یہ قرآن میں غور کیوں نہیں کرتے؟ اگر یہ اللہ کے علاوہ کسی اور کا (کلام) ہوتا تو اس میں بہت اختلاف پاتے۔

1
آپ کے تبصرے

3000
1 Comment threads
0 Thread replies
0 Followers
 
Most reacted comment
Hottest comment thread
1 Comment authors
newest oldest most voted
Mo Mubarak Rain

بہت ہی مفید تحریر ہے ہر زاویہ سے قرآن محفوظ ہے ثابت کرنے کی کوشش کی گئی ہے،
شکراً شیخنا المکرم
جزاکم اللہ خیرا و احسن الجزاء بارك الله فيك و احسن إليك آمين